مقبوضہ کشمیر : ہزاروں افراد کی کوفیو توڑ کر شہدا کے جنازے میں شرکت‘ لاٹھی چارج‘ 50 زخمی‘ ہڑتال سے زندگی مفلوج....
سرےنگر+ لاہور+ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نیٹ نیوز+ خبرنگار+ خصوصی نامہ نگار+ نیوز ڈیسک+ سپیشل رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزار احمد بھٹ سمیت 12 افراد کی شہادت پر مکمل ہڑتال کی گئی جس سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ اس موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ سرینگر اور دیگر علاقوں میں بازار اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سبزار احمد بھٹ کی شہادت پر مقبوضہ وادی مےں حالات انتہائی کشےدہ ہیں جبکہ کٹھ پتلی انتظامےہ نے سرینگر اور دیگر قصبوںمیں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے کرفیو اور سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ انٹرنےٹ سروس بھی بدستورمعطل ہے ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنماﺅں کو احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں میں نظر بند کردیا ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سےد علی گےلانی پہلے سے سرینگر میں اپنی رہائشگاہ پرنظر بند ہیں۔ یاسین ملک کوپولیس نے گرفتار کر کے سرینگر جیل منتقل کردیا ہے۔ حزب المجاہدین کے اہم کمانڈر اور برہان وانی کے جانشین سبزار احمد بھٹ کو ترال کے علاقے رتسونا میں ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپردخاک کیا گیا جبکہ دیگر شہدا کو بھی آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا ۔شہداءکی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے کرفیو توڑ کر شرکت کی۔ کئی مقامات پر سبزار کی غائبانہ نمازجنازہ بھی ادا کی گئی۔ سبزار بھٹ اور دیگر شہدا کی تدفین کے بعد لوگ مشتعل ہو گئے اور قابض فورسز پر پتھراو¿ کیا۔ فورسز نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس میں 50 افراد زخمی ہوگئے ۔ کرفیو اور دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور قابض فورسز کی گاڑیوں پر پتھراو¿ کیا۔ ادھر بھارتی فوج نے ایک اور مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔بھارتی فوج کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اتوار کی صبح کنٹرول لائن کے قریب پونچھ سیکٹر میں ننگی ٹکری کے علاقے میں دراندازی کی کوشش ناکام بنائی گئی ہے ۔اس دوران فورسز کی فائرنگ سے ایک مجاہد مارا گیا ہے ۔ تاہم مارے جانے والے کی شناخت کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔سبزار بھٹ کی شہادت پر آج بھی مکمل ہڑتال ہوگی جبکہ کل ترال چلو مارچ ہوگا۔بھارتی فوجےوں نے جمعہ کواڑی کے علاقے گل ہٹہ میں جن دو نامعلوم افراد کو شہےد کرکے مجاہدےن قراردےا ہے، مقامی لوگوں کے مطابق ان کی عمرےں 70اور 80سال کے درمیان ہےں جس کی وجہ سے ا±ن کے عسکرےت پسند ہونے پرشکوک و شبہات پیدا ہوئے ہےں۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ دونوں لاشوں کو رات کے اندھیرے میں دفنایا گیا۔حریت رہنماﺅں اور تنظیموں نے سبزار احمد اور بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے دیگر افراد کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا یہ عظیم مجاہدین ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ شبیر احمد شاہ نے کہا کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے جو بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں ، تاریخ انہیں سنہری حروف میں یاد رکھے گی۔ شبیر احمد شاہ کی ہدایت پر بشیر احمد شاہ، منظور احمد خان، محمد شفیع لون اور دیگر پر مشتمل فریڈم پارٹی کے ایک وفدنے ترال جا کر مجاہدین کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ انجمن شرعی شیعان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا شہادتیں قوم کے جذبہ مزاحمت کو غیر متزلزل بناتی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں ماہ رمضان کی شروعات کرفیو‘ مواصلاتی پابندیوں اور ایمبولینس گاڑیوں کے سائرن سے ہوئی ہے۔ سبزار بٹ گزشتہ برس جولائی میں مارے گئے۔ مقبول کمانڈر برہان وانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پورا کشمیر کئی ماہ تک کشیدہ رہا اور مظاہرین کے خلاف سرکاری کارروائیوں میں تقریباً 100 نوجوان مار گئے جبکہ سید علی گیلانی‘ یاسین ملک اور میر واعظ عمر فاروق نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو پولیس مختلف بہانوں سے گرفتار کرتی ہے اور جیلوں میں ان پر ٹارچر کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ بھارتی حکومت نے سکولوں‘ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بدھ تک تعطیل کا اعلان کیا ہے جبکہ امتحانات اور سرکاری آسامیوں کیلئے مجوزہ انٹرویوز بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کشمیر میں عدم استحکام پیدا کرکے بھارت کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ کشمیر میں اب بار بار بے امنی کی اجازت نہیں دیں گے۔ جلد مسئلہ کشمیر کا مستقل حل چاہتے ہیں ۔ حل میں کشمیر‘ کشمیری اور کشمیریت کا خیال رکھا جائے گا۔ جلد کشمیر مسئلے کے حل کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن بات چیت بلا شرائط ہوگی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے این ڈی اے حکومت کی تین سالہ کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے حوالے سے بی جے پی کی ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ہمارے لئے چیلنج ہے۔ بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ محدود جنگ کی توقع نہیں ہے۔ ہمیں مقبوضہ کشمیر میں پراکسی وار کا سامنا ہے جو ہمیشہ بری ہوتی ہے۔ مجھے خوشی ہوگی اگر کشمیری مظاہرین ہمیں پتھر کے بجائے گولی ماریں‘ فوج کا حوصلہ بلند کرنے کیلئے کشمیری کو جیپ کے آگے باندھنے والے آرمی افسر کو اعزاز دیا۔ بھارتی خبررساں ادارے ”پی ٹی آئی“ کو دیئے گئے انٹرویو میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے شدید تنقید کے باوجود ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنرل بپن راوت کاکہنا تھا کہ جب کشمیری فوج پر پتھر اور پٹرول بم پھینکتے ہیں تو میں اپنے فوجیوں کو یہ نہیں کہہ سکتا کہ انتظار کر و اور مرو‘ فوج کا حوصلہ بلند کرنا میرا کام ہے اسلئے مقبوضہ کشمیر میں موجود فوج کا مورال بلند کرنے کیلئے کشمیری کو جیپ کے آگے باندھنے والے آرمی افسر کو اعزاز دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جامع پلان کی ضرورت ہے جس میں تمام لوگوں کو شامل کیا جائے۔ دوسری طرف مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبد اللہ نے وادی میں فوری طور پر گورنر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات پر قابو پانے کیلئے گورنر راج نافذ کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپریشن موجود نہیں ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے 2 کشمیری رہنماﺅں کو آج دہلی میں تحقیقات کیلئے طلب کر لیا ہے۔ فاروق احمد ڈار الیاس اور جاوید احمد بابا الیاس پر الزام ہے کہ انہوں نے کشمیر میں تحریک اور دہشت گردی کیلئے فنڈنگ کا انتظام کیا ہے۔ مزید برآں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تنہا اور بے یارومددگار نہ سمجھے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی انسانیت پر حملہ ہے، انہوں نے بھارتی مسلح افواج کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام پر عالمی برادری کی خاموشی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ رمضان المبارک شروع ہوتے ہی کشمیری عوام پر بربریت مسلط کی گئی ہے اور حق خودارادیت مانگنے پر کشمیریوں کو ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بدترین ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میںمذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بھارتی افواج نے مقبوضہ جموں و کشمےر مےں نہتے کشمےری عوام پر ظلم و ستم کی انتہا کردی ہے۔نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کرنے سے بھارت کامکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے ۔ بھارتی حکومت گولیوں کے ذریعے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو نہیں کچل سکتی۔ بھارت کی ظلم و تشدد کی پالیسی نے کشمیری عوام کے آزادی کے عزم و حوصلے کو مزید بڑھا یا ہے۔انہوںنے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم پر بیدار ہونا پڑے گااور عالمی برادری کی خاموشی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ بھارتی ظلم و بربریت کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو فوری اور مو¿ثر کردار ادا کرنا چاہیے۔جے یو آئی کے امیر مو لا نا فضل الرحمن نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آغا ز پر عوام پر ظلم کی انتہا کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ہونے والے مظالم انسانیت کی روح پر طمانچہ ہے اور پوری دنیا کیلئے چیلنج کی حیثیت رکھتے ہےں ۔ فضل الر حمن نے بھارتی مظالم پر عالمی اداروں کی خاموشی کو تاریخ کا بڑا جرم قرار دیا۔ مر کزی میڈ یا آفس کے مطابق وہ مولانا عبد الغفور حیدری، اکرم درانی، مولانا محمد امجد خان ،محمد اسلم غوری ،حاجی شمس الرحمن شمسی ،مفتی ابرار احمد،مولاناراشد خالد محمود سومرواور دیگر پاٹی رہنماﺅں اور وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت جبر کا راستہ چھوڑ کر دنیا کے فیصلے کو تسلیم کرے جو یو این او میں ہو چکا ہے، یہی مسئلے کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحد ہ نے کشمیری عوام کیلئے اپنے فیصلوں پر عمل در آمد کرانے کے بجائے خاموش پالیسی پوری دنیا میں نفرت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہٹ دھرمی کا مظا ہرہ کر رہا ہے۔ انہوں نے رمضان المبارک کے آغاز پر پوری قوم کو مبارکباد دی ۔