اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے) ممبر سنٹرل کور کمیٹی یونائیٹڈ بزنس گروپ (ایف پی سی سی آئی ) و چیئرمین آذر بائیجان ،پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر احسن ظفر بختاوری نے حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ سولرا ئزیشن پالیسی میں ممکنہ تبدیلیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پاکستان کے برآمدی شعبے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ان خیالات کااظہار انہوں آج یہاں اپنی رہائش گاہ پر بزنس کمیونٹی کی نمایاں شخصیات کے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ،بعد ازاں صدر آل پاکستان انجمن تاجران و صدر آبپارہ مارکیٹ اسلام آباد و جنرل سیکرٹری اختر عباسی اور ایف ٹن مرکز کے صدر احمد خان و چیرمین طاہر عباسی و دیگر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا احسن بختاوری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پالیسی کو کم از کم 14 سال کے لیے مستحکم رکھے تاکہ برآمد کنندگان کو غیر یقینی کی صورتحال سے بچایا جا سکے۔ احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کے برآمد کنندگان پہلے ہی بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت، مہنگی بجلی اور بین الاقوامی مسابقت جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کئی صنعتکاروں نے شمسی توانائی کے انفراسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے تاکہ توانائی کے اخراجات کو کم کیا جا سکے اور برآمدات کو عالمی معیار پر برقرار رکھا جا سکے۔ اگر نیٹ میٹرنگ پالیسی میں کوئی منفی تبدیلی کی گئی تو اس سے نہ صرف کاروباری لاگت میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان کی برآمدی مسابقت بھی متاثر ہوگی۔
احسن بختاوری کی نیٹ میٹرنگ سولرا ئزیشن پالیسی میں ممکنہ تبدیلیوں پر تشویش
Mar 29, 2025