
وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے تحریک انصاف کی مینار پاکستان پر ریلی کو ناکام بنانے کیلئے ہر قسم کا ہتھکنڈہ استعمال کیا- مینار پاکستان کی جانب جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا تاکہ عوام آسانی سے مینار پاکستان پر نہ پہنچ پائیں-عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنے کیلئے الرٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا کہ دہشت گرد لاہور میں داخل ہوچکے ہیں اور وہ دہشتگردی کی کارروائیاں کر سکتے ہیں-تحریک انصاف کے فعال اور متحرک کارکنوں کو گرفتار کیا گیا-حکومت کے ان تمام حربوں اور ہتھکنڈوں کے باوجود رمضان کے مہینے میں میں عوام جوق در جوق مینار پاکستان پہنچ گئے- عمران خان نے ایک بار پھر مینار پاکستان میں تاریخ ساز ریلی کا انعقاد کرکے اپنے سیاسی مخالفین کی راتوں کی نیندیں حرام کر ڈالیں-پاکستان کے عوام جس عشق اور جنون میں مبتلا ہو چکے ہیں اس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے دو ہی راستے ہیں یا تو عمران خان عوام کو انقلاب کی کال دےکر عوامی قوت سے ریاست پر قبضہ کریں اور یا اس عوامی غصے کو انتخابات کرا کر بیلٹ کے ذریعے ختم کیا جائے اور ایک بار پھر پرانے عوام دشمن خاندان اقتدار پر قابض ہو جائیں - عمومی طور پر یہ اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ فوری انتخابات کی صورت میں عمران خان دو تہائی اکثریت حاصل کرکے وفاقی حکومت بنا سکتے ہیں-ایک جانب عمران خان کو اپنی جان کا خطرہ ہے جبکہ دوسری جانب انکے سیاسی مخالفین کو انتخابات کی صورت میں اپنی سیاسی موت نظر آرہی ہے-عمران خان نے اپنے خطاب کے دوران دس نکاتی قومی ایجنڈا پیش کیا ہے - 1- اوورسیز پاکستانیوں کو آمادہ کیا جائے گا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں تاکہ کہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں اور پاکستان کی معیشت بھی مستحکم ہو سکے اور آئی ایم ایف سے پاکستان کی جان چھوٹ جائے- 2- برآمدات میں اضافے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائینگے تاکہ ہمارا بجٹ کا خسارہ کم ہو سکے اور ملک کے اندر ڈالر آ سکیں-3- ٹورازم پر خصوصی توجہ دی جائیگی تا کہ پاکستان کے ریونیو میں اضافہ کیا جاسکے اور بجٹ خسارہ کم ہو سکے-4- سمال اور میڈیم سائز کی انڈسٹریز پر توجہ دی جائےگی تا کہ ایک طرف گروتھ میں اضافہ ہو اور دوسری جانب بے روزگار نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع بھی پیدا کئے جا سکیں- 5 - ٹیکس بیس کو بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائینگے تاکہ پاکستان کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے-6-ہاو¿سنگ پر خصوصی توجہ دی جائے گی تا کہ بے گھر افراد کو رہائش کیلئے گھر بھی مل سکیں اور ہاو¿سنگ سے منسلک انڈسٹریز پوری استعداد کے ساتھ چل سکیں اور عوام کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہو سکیں-7- ہیلتھ کارڈ کے پروگرام کو مزید بہتر بنایا جائےگا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ہیلتھ کارڈ کی سہولت فراہم کی جائےگی- 8-چین کے تعاون سے زراعت کی پیداوار میں اضافہ کیا جائیگا -9-کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے کو کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے- 10- منی لانڈرنگ ختم کرنے کیلئے خصوصی کوشش کی جائیگی تاکہ پاکستان کی قومی دولت ملک سے باہر جانے کی بجائے ملک کے اندر گردش کر سکے-
پاکستان کے معاشی ماہرین کےمطابق عمران خان نے اپنا دس نکاتی ایجنڈا پیش کرنے سے پہلے پوری سنجیدگی کے ساتھ ہوم ورک نہیں کیا اور ان قومی مسائل کو نظرانداز کیا جن پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے - پاکستان کی آبادی میں بڑی تیزی کےساتھ اضافہ ہو رہا ہے ان حالات میں اگر معیشت میں ٹھہراو¿ آ بھی جائے تو آبادی کے اضافے کی وجہ سے تمام معاشی پالیسیاں رائیگاں ہی جائیں گی لہٰذا بنگلہ دیش اور چین کی طرح آبادی کا کنٹرول اولین ترجیح ہونی چاہیے-عمران خان نے ادارہ جاتی اصلاحات کو اپنے قومی ایجنڈے میں شامل نہیں کیا حالانکہ کے ریاستی ادارے ناکارہ اور فرسودہ ہو چکے ہیں جو ریاست کو خوش اسلوبی سے چلانے اور عوام کو بنیادی حقوق فراہم کرنے کے قابل ہی نہیں رہے- عمران خان نے تحریک انصاف کے بانی رکن اور وکلا کے لیڈر بیرسٹر حامد خان کی سربراہی میں ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں پاکستان کے سابق فیڈرل سیکرٹری داخلہ تسنیم نورانی بھی شامل ہیں-ان دونوں نامور شخصیات نے دس روز قبل عمران خان سے ملاقات کرکے ان کو ایک ریفارمز ایجنڈا پیش کیا تھا یوں محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان نے اس ایجنڈے پر غور ہی نہیں کیا-مشاورتی کونسل نے جو تجاویز پیش کی تھیں ان میں تحریر تھا کہ کلونیل گورنمنٹ سسٹم کو تبدیل کیا جائے - فیوڈل ازم کو ختم کیا جائے - سادگی کفایت شعاری اور خود انحصاری کی پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے اور وی آئی پی کلچر کو ختم کر دیا جائے جس پر ہر سال غریب عوام کے اربوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں-انتخابی اصلاحات کر کے اس میں سے سرمائے کے اثر و رسوخ کو کم کیا جائے اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کرائے جائیں تاکہ الیکٹیبلز سے قوم کی جان چھوٹ جائے اور نیک نام اہل افراد پارلیمنٹ میں پہنچ سکیں-زرعی اصلاحات کر کے زراعت پر انکم ٹیکس نافذ کیا جائے اور سرکاری زمینیں ان کسانوں میں تقسیم کی جائیں جن کے پاس کوئی زمین نہیں ہے تاکہ زراعت کی پیداوار میں اضافہ ہو سکے-پولیس کو غیر سیاسی بنایا جائے تاکہ کرائم ریٹ کو کنٹرول کیا جاسکے-تعلیم کی شرح سو فیصد کرنے کےلئے اقدامات اٹھائے جائیں- افراط زر اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کےلئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں آزاد اور غیر جانبدار خارجہ پالیسی تشکیل دی جائے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے- موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں- کاش عمران خان اپنی ہی نامزد مشاورتی کونسل کی سفارشات کو اپنے قومی ایجنڈے میں شامل کرتے تو تحریک انصاف کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوتا اور عوام کے دلوں میں امید کے نئے چراغ جلتے- عمران خان اقتدار کی سیاست پر غیر معمولی توجہ دے رہے ہیں جبکہ قوم اور ریاست کے سلگتے مسائل پر انکی توجہ بہت کم ہے ان کو مختلف قومی ایشوز کیلئے ماہرین کی کمیٹیاں تشکیل دینی چاہئیں تاکہ اگر وہ دوسری بار اقتدار میں آ جائیں تو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں-