
پاکستان اور ترکیہ، محبت اور اسلامی اخوت کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ترکیہ اور پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہیں، جہاں کے عوام ایک دوسرے سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلق کی ایک تاریخ ہے۔
2005ءمیں جب پاکستان میں زلزلہ آیا تو جو ملک سب سے پہلے پاکستان کی مدد کو پہنچا ،وہ ترکی ہی تھا۔برادر ملک ترکیہ نے پاکستانی عوام کی امداد کے لئے ہر میدان میں خدمات سر انجام دیں، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے امداد دی، فیلڈ اسپتال قائم کئے،غذائی بحران کو روکنے میں مدد دی،یہاں تک کہ جب سارے غیر ملکی ادارے واپس چلے گئے ، تب بھی ترک اداروں نے پاکستانی عوام اور زلزلہ زدگان کی خدمت جاری رکھی،آج بھی کشمیر اور صوبہ خیبر پختونخوا کے متاثرہ علاقوں میں ترکیہ کے فیلڈ اسپتال پاکستان اور ترکی کی لازوال محبت کے مظہر بن کر موجود ہیں۔
رواں سال 6 فروری کو ترکیہ سے تباہ کن زلزلے کی اطلاعات موصول ہوئیں توپوری دنیا کی طرح پاکستان پر بھی سوگوار کیفیت طاری ہوگئی۔یہ ترکیہ کی تاریخ کا بدترین زلزلہ تھا،جس میں ہزاروں افراد کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔
دنیا کے ہر کونے سے لوگ ترکیہ کی مدد کو پہنچنے لگے۔پاکستان اور ترکیہ کی محبت دنیا کے دیگر ممالک سے جدا ہے،مصیبت اور مشکل کی اس گھڑی میں ترک عوام سے اظہارِ محبت پاکستان پر قرض تھا۔
الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان ہمیشہ کی طرح دُکھ کی اس گھڑی میں آگے بڑھی اورترکیہ اور شام میں امدادی سرگرمیوں کےلئے ”قرض بھی۔۔۔ فرض بھی“ مہم کا آغاز کیا۔ الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ ترک عوام نے پاکستان میں کسی بھی آفت پر دل کھول کر مدد کی اور اب جبکہ انہیں ہماری ضرورت ہے تو ہم بھی ان کی داد رسی میں کسی طور پیچھے نہیں رہیں گے۔
الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان کی جانب سے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین اورمصیبت زدہ بہن بھائیوں کی مدد کےلئے 50کروڑ روپے کے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا۔ جس کے تحت زلزلہ متاثرین کے لیے 6200خیمے، 25000کمبل، 10000 ٹرپولین شیٹس اور 300 ٹن کھانے پینے کا سامان ترکیہ اور شام روانہ کیا گیا۔الخدمت نے زلزلے کے فورا بعد سے ترکیہ اور شام میں پارٹنر تنظیموں کی مدد سے پکے پکائے کھانے، فوڈ پیکج،گرم کپڑوں، خیموں، بستروں اور کمبلوں کی فراہمی شروع کی۔
الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان کے نائب صدر محمد عبد الشکورنے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے ترکی اور شام کے دورے کئے اور وہاں ترک حکومت، رفاعی اداروں،پاکستانی طلبہ اور بزنس کمیونٹی کے ہمراہ امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ نائب صدر الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان محمد عبدالشکور نے ترکیہ میں ترک پارلیمانی رکن علی شاہین اورترکیہ میں موجود پاکستانی قونصل جنرل نعمان اسلم،ترکیہ رفاعی ادارے حیرات فا¶نڈیشن اور آئی ایچ ایچ کے عہدیداران کے ساتھ ساتھ پاکستانی نوجوانوں کے ساتھ ملاقاتیں کی۔
وزارت داخلہ ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ (اے ایف اے ڈی) کی خواہش پر الخدمت کے رضاکاروں کی 47 رکنی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی ترکیہ کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں بھیجی گئی ، جسے اے ایف اے ڈی نے ”پاک 10 “کا نام دیا۔ یہ ٹیم ملبے میں انسانوں کی تلاش کے جدید آلات سے لیس تھی اوریہ اقدام اسلام آباد میں جمہوریہ ترکیہ کے سفارت خانے اور ترک کوآپریشن اینڈ کوآرڈینیشن ایجنسی (ٹیکا) پاکستان کے مشورے اور تعاون سے کیا گیا۔ الخدمت رضاکاروں کی 3 ٹیمیں فیلڈ میں موجود 2 شفٹوں میں خدمات سرانجام دیتی رہیں۔الخدمت کے رضاکار آڈیو سرچ کیمرہ، ہائیڈرالک کمبل ٹول، چینسا ڈی کٹ، چیپنگ ہامر، اینگل گرینڈر، گیس ڈیٹیکٹر، سپائن بورڈ، چیسٹ ایکسٹریکشن ڈیوائس اور فولڈنگ سٹریچر آرمی جیسے جدید آلات سے لیس تھے۔جبکہ اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرسنل ریسکیو ایمرجینسی ٹول کٹ میں ریسکیو بیگ، وارم کوٹ، جرابیں، دستانے، اونی ٹوپیاں، تھرمل ویسٹ، ہینڈ ہیلڈ ٹارچ، میگا فونز اور بیٹریز، بولٹ کٹرز، لائف لائن روپ اور ڈیڈ باڈی بیگس جیسا دیگر سامان بھی رضاکاروں کی کٹ میں شامل تھا۔ بلند و بالا عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں لیکن اپنے پیاروں کی زندگی کی امید میں الخدمت فاونڈیشن کی ریسکیو ٹیم ارکان،پاک آرمی اور ریسکیو 1122 کے ساتھ مل کر موسم کی مشکلات کو پسِ پشت ڈال کر اپنی تمام تر خدمات کے ساتھ برادرانِ ترک کو بحفاظت اس ملبے سے نکالنے کے لیے کوشاں ر ہے۔ جس میں الخدمت فا¶نڈیشن نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان کے سیکر ٹری جنرل سید وقاص جعفری نے لاہورمیں ترکیہ کے قونصل جنرل امیر اوزبے سے ملاقات کی اور الخدمت فا¶نڈیشن کی جانب سے شام اور ترکیہ کے لیے امدادی سامان ان کے حوالے کیا۔ اس سے قبل الخدمت کی ٹیم کی جانب سے امدادی چیک بھی امیر اوزبے کو پیش کیا گیاتھا۔
الخدمت فاونڈیشن کے رضاکاروں کی 47 رکنی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم ترکیہ کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں خدمات سرانجام دینے کے بعد واپس پاکستان پہنچی۔ الخدمت فا¶نڈیشن پاکستان کے نائب صدر ڈاکٹر مشتاق احمد مانگٹ، ترکیہ کے قونصل جنرل امیر اوزبے، الخدمت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خبیب بلال اور ترکش ائرلائن کے جنرل مینیجرعمراوندرسمیت دیگر ذمہ داران نے الخدمت رضاکاروں کی ٹیم کا علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر استقبال کیا۔ جبکہ کراچی میں نائب صدر الخدمت فاونڈیشن اعجاز اللہ خان،اسلام آباد میں صدر الخدمت خیبر پختونخوا خالد وقاص اور صدر الخدمت گلگت بلتستان زکریا احمد ایڈوکیٹ نے ریسکیو ٹیم کا استقبال کیا۔ ڈاکٹر مشتاق احمد مانگٹ نے اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اور شام میں زلزلہ متا ثرین کی مدد کرکے الخدمت کے رضا کاروں نے پاکستان کانام روشن کیا ہے۔ ان رضا کاروں کی انسانی خدمات قابل ستائش ہیں۔ الخدمت ریسکیو ٹیم کے آپریشنل ہیڈ فواد شیروانی نے بتایا کہ یہ ٹیم ملبے میں انسانوں کی تلاش اور دیگر ریسکیو آپریشنز کے جدید آلات سے لیس متاثرہ علاقوں میں خدمات انجام دیتی رہی۔ ریسکیو آپریشن کے دوران مشترکہ طورپر ملبے سے6 افراد کو زندہ جبکہ 56 لاشیں نکالیں۔ ترک قونصل جنرل نے کہا کہ ترکیہ ، زلزلہ میں خدمات پیش کرنے پر پاکستان اورالخدمت کی ٹیم کے بے حد مشکورہے۔ الخدمت فاونڈیشن پاکستان نے فوری رسپانس دے کر ترک عوام کے دل جیت لئے ہیں۔
خوراک اور شیلٹر کے ساتھ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر میڈیکل ریلیف آپریشن بھی جاری رہا۔ الخدمت نے ابتدائی طور پر ترک نژاد پاکستانی ڈاکٹرز کی مدد سے ترکیہ اور شام میں میڈیکل کیمپس منعقد کئے، بعد ازاں میڈیکل ٹیمیں بھی ترکیہ بھیجی گئیں جس میں آرتھو پیڈک سرجن، جنرل سرجن، انیتھیزیا اسپیشلسٹ اور دیگر عملہ شامل تھے۔ اسی طرح ضرورت کے تحت مزید ٹیمیں بھی ترکیہ اور شام روانہ کی گئیں جنہوں نے زلزلہ متاثرین کو خدمات کی فراہمی جاری رکھی۔ ہمیشہ کی طرح الخدمت فاونڈیشن پاکستان کی اس کاوش کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔ الخدمت کے رضاکاروں نے اپنی خدمات سے ملک کا نام روشن کیا اور ترک عوام کے دل جیت لئے۔