Waqt News
Friday | June 09, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • استحکام پاکستان پارٹی کے قائد جہانگیر ترین آج رات برطانیہ جائیں گے
  • آئی ایم ایف کی شرط مسترد، بجٹ میں سبسڈی کیلئے رقم مختص
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
  • تحفظات دور ، بلوچستان عوامی پارٹی کا بجٹ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ
  • بجٹ تقریر: اسحاق ڈار نے مہنگائی اور غربت میں اضافے کا عندیہ دے دیا

غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلیاں

Mar 29, 2023 11:00 AM, March 29, 2023
  • حسن جلیل
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلیاں

 گزشتہ کچھ برسوں کے دوران، انتہائی نوعیت کی موسمیاتی کیفیات پاکستان میں معمول بن چکی ہیں۔ شدید گرمی کی لہریں، خشک سالی اور سیلاب ہر سال عام ہو چکے ہیں جو غذائی و آبی تحفظ کو متاثر کرتے ہیں۔ پسماندہ طبقے جیسا کہ غریب، بزرگ اور خواتین ان نتائج سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ دنیا بھر میں کم ترین کاربن خارج کرنے والے ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود بھی پاکستان انتہائی موسمیاتی واقعات سے وابستہ خطرات سے سب سے زیادہ دوچار دس ممالک میں سے ایک ہے۔ یو این کے ادارہ برائے موسمیاتی تغیرات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان اپنے سالانہ جی ڈی پی کا 9% کھو سکتا ہے۔ گرمی کی شدید لہروں اور بن موسم بارشوں نے بھی پاکستان کی زرعی پیداوار کو شدید طور پر متاثر کیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے بارے آگاہی دےنے والے مختلف اداروںنے خبردار کیا ہے کہ اس نوعیت کے موسمی واقعات کی تعداد مستقبل میں بڑھے گی، جو پاکستان میں غذائی تحفظ کے لیے شدید خطرے کا سبب ہو گا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک آنے والے برسوں میں کاشت کی بڑھتی قیمتوں اور موسمیاتی تبدیلی کی بدولت اہم غذائی اور نقد فصلوں، جیسا کہ گندم، گنا، چاول، مکئی اور کپاس کی کاشت میں نمایاں گراوٹ کی پیشنگوئی کر چکا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں اور یوکرین پر روسی حملے کے سبب سپلائی چین کے متاثر ہونے سے آنے والے برسوں میں صورتحال مزید ابتر ہونے کا امکان ہے۔ اگر غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے مطابقت کے لیے بر وقت اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کی بقا کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

استحکام پاکستان پارٹی کے قائد جہانگیر ترین آج رات برطانیہ جائیں گے

 موسمیاتی تبدیلی پاکستان میں غذائی پیداوار کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ ہمالیہ کے گلیشیئرز جو ملک میں پانی کے بنیادی ذریعے سندھ طاس کو پانی سے بھرتے ہیں، پوری بیسیویں صدی کے دوران ان گلیشیئرز نے اپنے وجود کا اتنا حصہ نہیں کھویا تھا جتنا کہ وہ گزشتہ 20سالوں مےں کھو چکے ہیں۔ پاکستان جیسا ملک، جس کے جی ڈی پی کا ۲۳ فیصد حصہ زرعی شعبے اور سندھ پر انحصار کرتا ہے، اس کے لیے یہ تشویش کی ایک سنگین وجہ ہے۔

 شدید موسمیاتی کیفیات پانی کی کمی کے لیے خطرہ ہونے کے علاوہ، ذرائع آمدن اور زراعت کے لیے بھی تیزی سے خطرات پیدا کر رہی ہیں۔ ہر موسم گرما میں، مون سون کی شدید بارشیں پنجاب اور سندھ کی زرخیز زمینوں میں اچانک سیلاب، جائیداد کو نقصان اور زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا سبب بنتی ہیں۔ یہ نتائج ہر سال کے ساتھ ابتر ہو رہے ہیں۔ روس اور یوکرین کے مابین جاری جنگ نے بھی غذائی عدم تحفظ میں اضافہ کیا ہے- پاکستان میں درآمدی گندم کا93 فیصد یوکرین سے حاصل کیا جاتا ہے، جو دنیا میں گندم کا پانچواں سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ بحیرہ احمر کے اطراف میں روسی ناکہ بندی نے یوکرین کی گندم کی برآمد اور عالمی سپلائی چینز کو متاثر کیا ہے۔ جس نے عالمی منڈی میں اناج کی قیمتوں پر اثر ڈالا ہے،اور جنگ کے آغاز سے گندم کے آٹے کی قیمت میں 100 فیصد سے زائداضافہ ہو چکا ہے۔ برآمدات، مہینوں تک منجمد رہنے کے بعد اب دوبارہ بحال ہو چکی ہیں جو عالمی غذائی بحران کے خطرات میں کمی لائیں گی- تاہم، عدم استحکام اور دیرپا موسمیاتی دبا¶ پاکستان میں غذائی تحفظ کے لیے خطرہ ہے۔

آئی ایم ایف کی شرط مسترد، بجٹ میں سبسڈی کیلئے رقم مختص

 غربت اور مہنگائی کی بلند شرح اور بنیادی خدمات تک محدود رسائی کی شکل میں پاکستان پہلے ہی ایک اقتصادی بحران سے دوچار ہے۔ سیاسی عدم استحکام، موسمیاتی تبدیلی اور غذائی عدم تحفظ ملک کے پہلے سے موجود مسائل میں مزید بگاڑ لائے گا۔ چونکہ ذرائع معاش پر، موسمیاتی تبدیلیاں اثرانداز ہوتی ہیں، ایسے میں داخلی سطح پر ہجرت اور ہزاروں افراد کی نقل مکانی، وسائل پر مبنی تنازعے کا باعث ہو سکتی ہے۔2010 کے تباہ کن سیلابوں نے کسانوں کی بڑی تعداد کو کام کی تلاش میں شہروں کی جانب ہجرت پر مجبور کر دیا تھا۔ گزشتہ سال کے سےلاب کے بعد مزید کسان جو اس سال کاشت نہےں کر سکے وہ شہروں مےں آ گئے ہےں ۔ حکومت کو سماجی اقتصادی مسائل کی دلدل میں گھرے ملک کے لیے ان موسمیاتی تبدیلیوں کو ایک سنگین خطرہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔

سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ

 مگر وہےں اس وقت پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے وابستہ نئی حقیقتوں کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لیے پائیدار زرعی ترقیاتی طریقوں اور منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔ اس میں کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر روایات کی جانب رخ موڑنا شامل ہو سکتا ہے جیسا کہ زیادہ پیداوار دینے والی فصلوں کی جانب منتقلی، پانی کا موثر طور پر انتظام، پانی کے ضیاع میں کمی لانا، پانی کی کمیابی سے نمٹنے اور زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے چھوٹے و درمیانے سائز کے ڈیموں کی تعمیر وغیرہ۔ کاربن کے اخراج میں کمی پاکستان کے لیے گلوبل وارمنگ کے اثرات میں کمی لانے کا سبب ہوگی۔ حکومت کو تمام بڑے شہروں میں ماس ٹرانزٹ منصوبے متعارف کروانے اور صارفین کو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر منتقلی کی ترغیب دینی چاہیئے۔ یہ تیل کی درآمد کے بھاری بھرکم بل میں کمی لانے میں بھی مدد دے گا اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے سبب ہونے والی مہنگائی سے بھی عوام الناس کو کچھ سکھ ملے گا۔ صارفین کے لیے سولر پینل کے سازوسامان پر سبسڈی کی شکل میں حکومت شمسی توانائی کے لیے ترغیب دلا سکتی ہے، جو بجلی کی رسد پر بڑھتے دبا¶ میں کمی میں مدد دے گی۔

تحفظات دور ، بلوچستان عوامی پارٹی کا بجٹ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

 تاہم موسمیاتی تبدیلی کے معاملے سے تن تنہا حکومت نہیں نمٹ سکتی ہے، لہذا کمیونٹی کی مدد بھی ضروری ہے۔ پاکستانیوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات اور آبی تحفظ کی اہمیت سے بہتر طور پر باخبر کیا جانا چاہیئے۔ پسماندہ کمیونٹیز بشمول غریب، خواتین، معذور اور مقامی گروہوں کی ضروریات اور خدشات سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے کمیونٹیز کی قیادت میں پائیدار ترقیاتی منصوبوں کی تشکیل و نفاذ کیا جانا چاہیئے۔ پاکستان کو ایک ایسی معیشت کی تعمیر پر غور کرنے کی ضرورت ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف زیادہ پائیدار، ہمہ گیریت کی حامل اور لچک رکھتی ہو۔ 

بجٹ تقریر: اسحاق ڈار نے مہنگائی اور غربت میں اضافے کا عندیہ دے دیا

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
حسن جلیل

حسن جلیل

مشہور ٖخبریں
  • فارمیشن کمانڈرز کانفرنس اور 9 مئی کی ’سازشی منصوبہ بندی‘

    Jun 09, 2023
  • اب ”صحافت“ کی ساکھ لٹنے کی دہائی کیوں

    Jun 08, 2023
  • پی ٹی آئی کور کمیٹی میں مزید دو ارکان شامل، نوٹیفکیشن جاری

    Jun 08, 2023 | 23:15
  • ملفوظات زرداری 

    Jun 08, 2023
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • استحکام پاکستان پارٹی کے قائد جہانگیر ترین آج رات برطانیہ ...

    Jun 09, 2023 | 19:43
  • آئی ایم ایف کی شرط مسترد، بجٹ میں سبسڈی کیلئے رقم مختص

    Jun 09, 2023 | 19:30
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ

    Jun 09, 2023 | 19:18
  • تحفظات دور ، بلوچستان عوامی پارٹی کا بجٹ اجلاس میں شرکت کا ...

    Jun 09, 2023 | 19:12
  • بجٹ تقریر: اسحاق ڈار نے مہنگائی اور غربت میں اضافے کا عندیہ ...

    Jun 09, 2023 | 18:57
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • فارمیشن کمانڈرز کانفرنس اور 9 مئی کی ’سازشی ...

    Jun 09, 2023
  • اس جہنم سے نکالو

    Jun 09, 2023
  • حقیقی آزادی کے ڈرم

    Jun 09, 2023
  • یہ نہیں ہونا چاہیے تھا!!!!!!

    Jun 09, 2023
  • اب ”صحافت“ کی ساکھ لٹنے کی دہائی کیوں

    Jun 08, 2023
  • 1

    رواں مالی سال کا اقتصادی سروے اور ’میثاقِ معیشت‘ کی ضرورت

  • 2

    شرپسندوں کے خلاف  فوری کارروائی کی جائے 

  • 3

    پنجاب حکومت کا  ’اب گاﺅں چمکیں گے ‘ پروگرام 

  • 4

    ملک بھر میں کاروباری مراکز رات آٹھ بجے بند کرنے کا  حکومتی فیصلہ اور تاجروں کی ...

  • 5

    سعودیہ میں ایرانی سفارت خانہ کھل گیا

  • 1

    جمعة المبارک‘ 19 ذیقعد‘1444ھ‘ 9 جون 2023ئ

  • 2

    جمعرات ، 18 ذیقعد، 1444ھ، 8جون 2023ئ

  • 3

    بدھ‘ 17 ذیقعد‘ 1444ھ‘ 7 جون 2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • حیرتوں کا اک جہان.... چین 

    Jun 09, 2023
  • بیرون ملک بسنے والے پاکستانی اور ملک کی معاشی ...

    Jun 09, 2023
  • عمران خان ایک بندگلی میں

    Jun 09, 2023
  • قائداعظم کے سپاہی، سراپا شفقت، چاچا بختاوری

    Jun 09, 2023
  • بیسویں گریڈکے اساتذہ کی محرومی

    Jun 09, 2023
  • کچے کے ڈاکو، پکے کے ڈاکو ۔

    Jun 09, 2023
  • 9مئی کیوں ہوا؟ کس نے کیا؟

    Jun 09, 2023
  • چوپٹ راج آخر کب تک؟

    Jun 09, 2023
  • 9مئی کیوں ہوا؟ کس نے کیا؟

    Jun 08, 2023
  • چوپٹ راج آخر کب تک؟ 

    Jun 08, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

     صدقہ کی فضیلت

  • 2

    خواجہ نورالزمان اویسی

  • 3

    حقیقت دین اور اصلاح معاشرہ (1)

  • 1

    پاکستان کی خارجہ پالیسی

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    پاکستان کی خارجہ پالیسی

  • 4

    پاکستان

  • 1

    بالِ جبریل

  • 2

    فرمودہ اقبال

  • 3

    بالِ جبریل

  • 4

    بانگ ِ درا

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group