پاکستان نے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر کشمیری قیدیوں کی رہائی اور مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل پابندیوں پر تشویش ہے۔ پابندیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے متعدد تصدیق شدہ کیس اور دو اموات ہوئیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوان، سول سوسائٹی کے ممبران، صحافی اور کشمیری رہنما بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ علاقے میں غیرقانونی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سینئر حریت قیادت گھروں یا مختلف جیلوں میں نظربند ہے۔ حریت رہنما یاسین ملک، آسیہ اندرابی اور دیگر جعلی الزامات کے باعث ہندوستانی جیلوں میں بند ہیں۔ 5 اگست 2019ء کی بھارتی غیرقانونی کارروائیوں کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ 9 لاکھ سے زائد ہندوستانی فوج معصوم کشمیریوں کے مصائب میں مزید اضافہ کررہی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے پابندیوں کو ختم کرے اور میڈیکل اور دیگر ضروری سامان تک رسائی کی اجازت دے۔ بھارتی حکومت فوری طور پر بھارتی جیلوں سے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی اجازت دے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت کشمیری بھائیوں کو بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف ان کی حمایت کرتا رہے گا.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024