مکرمی :کرونا وائرس سے مختلف ممالک میں ہونے والی سینکڑوں ہلاکتوں کے بعد دْنیا بھر میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ہزاروں لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لاکھوں لوگ اس کا شکار ہوئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے. قدرتی آفت کرونا وائرس سے نمٹنے اور اس کا پھیلائو روکنے کیلئے پوری دنیا اور تمام عالمی لیڈر شپ کو فکرمندی لاحق ہے کیونکہ اس سے انسانوں کی زندگیاں بچانا مقصود ہے.اس سے بچنے کا فوری ممکنہ اقدام انسانوں کا ایک دوسرے سے رابطہ منقطع کرنے کا سوچا گیا ہے تاکہ یہ وائرس ایک سے دوسرے انسان میں منتقل نہ ہونے پائے۔ لیکن شہریوں نے حکومتی اقدامات پر کوئی عمل نہیں کیا حکومت نے لاک ڈائون کا فیصلہ کیا۔ لوگ پھر بھی گھروں میں نہ بیٹھے جبکہ ایران اور اٹلی کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ کیسے ان کی عوام نے بھی نہ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور کس طرح کرونا وائرس کتنی تیزی سے پھیل گیا اور کتنی تباہی کا سامنا کر رہی ہے ان کی قوم خدارا کچھ سیکھیں اپنا خیال کریں ۔ گھبراہٹ میں آکر کہیں کوئی غلط قدم نہ اٹھایا گا۔اپنے گھروں میں رہیں اپنے ملک کو اس مصیبت سے نکالنے کے لیے حکومت کا ساتھ دیں ۔" واصف علی واصف کا قول ہے کہ جب کبھی چھت گر رہی ہو تو وہاں سے بھاگ کر اپنی جان بچاؤ لیکن اگر آسمان گر رہا ہو تو وہی ٹھہر جاؤ"یہ وائرس بھی دنیا پر گرا ہے تو اس لیے مہربانی کر کے اپنے اپنے گھروں میں رہیں اپنے گھر والوں کی خاطر ہی اس بیماری سے خود کو بچائیں۔ انشاء اللہ یہ مشکل وقت بھی گزر جائے گا ہمیں ایک قوم بن کر اس کا مقابلہ کرنا ہے تبھی ہم یہ جنگ جیتیں گے۔(سحر رشید اسلام آباد)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024