لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے غیرت کے نام پر ایک جوڑے کو قتل کرنے کے الزام میں مجرم کو دو بار عمر قید کی سزا سنادی۔انسداد دہشت گردی عدالے کے جسٹس سجاد احمد کی جانب سے محبوب نامی شخص کا جرم ثابت ہونے پر اسے دو بار عمر قید کی سزا کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت نے اسی مقدمہ کے دو مجرموں کو سزائے موت کا حکم جاری کر چکی ہے۔سماعت کے دوران استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ محبوب اس کیس کا تیسرا ملزم ہے جو 4 سال قبل گمشدہ جوڑا لبنا اور محسن کے قتل میں ملوث تھا۔ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں جوڑے کا اس وقت قتل کیا گیا جب وہ عدالت آرہے تھے۔مجرم کے خلاف محسن کے والد کی جانب سے تھانہ صدر مریدکے میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔لبنی اور محسن کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کرنے کے کیس میں دیگر دو ملزمان لبنی کے رشتہ دار ہیں جنہیں عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔پاکستان میں ایک سال قبل غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے نئے قوانین بنائے جانے کے باوجود رشتہ داروں کے ہاتھوں خواتین کا خانداد کو شرمندہ کرنے پر قتل کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔نئے قانون کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کی سزا عمر قید ہے تاہم قتل کے واقعے کو غیرت کے نام پر ہونے کا فیصلہ جج کی ہدایت پر کیا جاتا ہے۔اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی میں شعبہ مطالعہ جنس کی سربراہ ڈاکٹر فرزانہ باری کے مطابق اس قانون سے ملزم قتل کرنے کے بعد کچھ اور دعوی کرکے معافی حاصل کرسکتا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38