چین کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدہ ملکی صنعت کے لئے نقصان دہ ہے : پیاف
لاہور (کامرس رپورٹر)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے چین کے ساتھ آئندہ ماہ ہونیوالے فری ٹریڈ معاہدہ ملکی صنعت کے لئے نقصان دہ ہے فری ٹریڈ سے حکومت چین سے درآمد کی جانیوالی اشیاء پر اربوں روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکس سے محروم ہو جائے گی۔اور ملک بھر میں چائینہ کی مصنوعات کی بھرمار سے ملکی اشیاء کی مانگ میں کمی سے صنعتی شعبہ متاثر ہو گا اورلوکل انڈسٹری بھی متاثر ہو گی یہ فیصلہ ملکی صنعت ختم کرنے کے مترادف ہو گا فری ٹریڈ معاہدے کے تحت6000 اشیاء پر ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے جس کے بعد صرف1120 اشیاء پر ڈیوٹی وصول ہو گی جس سے حکومتی ریونیو میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے حکومت مزید مسائل کا شکار ہوگی۔ درآمدات بڑھنے سے تجارتی خسارہ بھی بڑھے گا ۔ان خیالات کا اظہارپیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار نے چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ کے ہمراہ پیاف کی ایگزیکٹو کمیٹی اراکین سے میٹنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کو ڈیوٹی فری رسائی کی اجازت نہ دی جائے اور ان کو حساس لسٹ میں رکھا جائے اور سٹیک ہولدرز سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہ کیا جائے۔