ہمسایوں کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا‘ تعلیم ‘ صحت ‘ خوراک تک رسائی کے اعشارئیے تسلی بخش نہیں: ناصر جنجوعہ
اسلام آباد (آن لائن) مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو غیر روایتی سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ریاست اندر سے کمزور ہو تو روایتی خطرات کا سامنا ہوتا ہے پہلے ریاست کو کھوکھلا اور بعد میں طاقت کے استعمال سے تباہ کیا جاتا ہے، دہشتگردی اور فرقہ واریت نے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں پاکستان کو درپیش غیر روایتی سکیورٹی چیلنجز کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی نے کہا پاکستان جیسی باہمت قوم کے لئے کچھ بھی کرنا مشکل نہیں۔ ہمیں دہشتگردی اور فرقہ واریت کو شکست دینا ہو گی۔ اپنے ہمسایوں کو بھی مدنظر رکھنا ہے اردگرد سے غافل نہیں رہ سکتے۔ ہمیں اپنے مستقبل اور آئندہ نسلوں کے لئے ایماندار ہونا پڑے گا۔ بہت کم لیڈر اور جماعتیں فیڈریشن کے لئے مثبت کردار ادا کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقائیت اور صوبائیت کے نعروں میں 18 ویں ترمیم پر غور کرنا ہو گا۔ سوچیں کیا سب کی جان مال اور آبرو محفوظ ہے؟ صرف وہ محفوظ ہے جن کے پاس پیسہ اور طاقت ہے۔ مدارس کے تربیت یافتہ کیا کر رہے ہیںکون خیال کرے گا۔ مشیر قومی سلامتی نے کہا تعلیم ، صحت ، غربت اور خوراک تک رسائی کے اعشارئیے تسلی بخش نہیں ۔ ترقی کے لئے سماجی ناہمواری اور معاشی عدم توازن کو ختم کرنا ہو گا۔ ناصر جنجوعہ نے مزید کہا کراچی اور فاٹا کو آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں سے صاف کیا جس میں ہمارے جوانوں نے بے پناہ قربانیاں دیں ۔ انہوں نے توانائی بحران اور موسمیاتی تبدیلی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے استعمال میں پاکستان چوتھا بڑا ملک ہے ۔ ہم اپنے بچوں کو خطرات اور درپیش مسائل پر تعلیم دے سکتے ہیں۔ ہر سال پاکستان میں 50 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں۔ کیا ہم سالانہ 50 ہزار نوکریاں پیدا کر رہے ہیں اس پر ہمیں سوچنا ہو گا اور اقدامات بھی کرنے ہوں گے۔