میانمار حکومت روہنگیا مسلمانوں کیخلاف نفرت کی پالیسی ترک‘ رضاکارانہ واپسی کیلئے فوری اقدامات کرے: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
جنیوا (اے این این)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹرس نے میانمار کی حکومت اور فوج پر زور دیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت اور طاقت کے استعمال کی پالیسی فوری اور مکمل طورپر ترک کرے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق یو این سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا روہنگیا میں مسلم اقلیت کے خلاف نفرت پرمبنی پالیسی نے ملک میں فرقہ واریت کی نئی راہ ہموار کی ہے۔ میانمار کی حکومت اور اس کے سکیورٹی ادارے مسلمانوں سے نفرت اور حقارت پر مبنی پالیسی ترک کریں۔گوئٹرس کا کہنا تھا کہ میانمارفوج کے سربراہ مین اونگ ھلائنگ کے نام منسوب ایک متنازع بیان انتہائی افسوسناک اور صدمے کا موجب ہے۔ اس بیان میں میانمار کی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلمان اقلیت کا میانمار کی تین اقوام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ برما کے مسلمانوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے اسباب کا تعین اور تشدد کی روک تھام کی ذمہ داری وہاں کی حکومت پر عاید ہوتی ہے۔ میانمار کی حکومت کو مسلمانوں کی رضاکارانہ واپسی کیلئے فوری اور موثر اقدامات کرنا ہوں گی۔