ایم کیو ایم کو پٹرول قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سے علیحدہ ہو، سندھ حکومت
کراچی( اسٹاف رپورٹر)سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ اوروزیرتعلیم سعید غنی نے کہاہے کہ ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سے علیحدہ ہو،، ایم کیوایم وفاق کا حصہ ہے ان کے فیصلوں سے خود کو لاتعلق نہیں کرسکتی،سیاسی شوشے کے طور پر کچھ لوگوں نے اسمبلی کے باہر احتجاج کیا، بجٹ میں کراچی کوزیادہ اہمیت دی گئی ہے،سندھ حکومت نے بجٹ میں ملازمین، مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے، کورونا کے باوجود حکومت نے عام لوگوں کو ریلیف دیا،وزیراعلی نے کہہ دیا ہے کہ کوئی نئی گاڑی نہیں لی جائیگی، فیلڈ افسران کو ضرورت کے تحت کچھ گاڑیاں دی جائیں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکومشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ کوئی لگژری گاڑی نہیں لی گئی، ٹڈیوں کے خاتمے کیلئے گاڑیاں لی گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں جب تیل کی قیمت کم تھی تو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو تیل درآمد کرنے سے روک دیا گیا، حکومت نے خود تیل درآمد کیا نہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کوکرنے دیا۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے سے کس کو فائدہ ہوا کچھ وقت میں معلوم ہوجائے گا، حکومت ہر فیلڈ میں ناکام ہو چکی ہے، حکومت سے کارکردگی کا پوچھا جائے تو الزامات لگائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمت کم ہوئی تو دستیاب ہی نہیں تھا، لوگوں کو اس کا فائدہ نہیں مل سکا، بجٹ میں کراچی سمیت سندھ بھر کیلئے پروجیکٹس رکھے ہیں۔اس موقع پر سعید غنی نے کہاکہ حکومت نے 27 فیصد سے 66 فیصد تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائیں،پیٹرول مہنگا ہونے پر ایم کیو ایم نے ہمارے دور میں چار پانچ مرتبہ حکومت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آج پٹرول کی قیمت بڑھی توایم کیوایم نے صرف ایک مذمتی بیان جاری کیا، ایم کیو ایم مذمت کر کے جان نہیں چھڑا سکتی، وہ بھی حکومت کاحصہ ہے۔سعید غنی نے کہاکہ ایم کیوایم دعوے کرتی رہی ہے کہ کراچی کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا،ایم کیوایم کراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت سے کیوں مطالبہ نہیں کرتی۔ ایم کیو ایم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرے کہ ملک کی پی ایس ڈی پی میں 50 فیصد کراچی کیلئے دیا جائے۔وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان بتائے پی ایس ڈی پی میں کراچی کے لیے کتنا پیسہ رکھا گیا ہے،کیا ایم کیو ایم نے ایسا دھرنا کبھی قومی اسمبلی کے سامنے دیا،ایم کیو ایم 2 سے 4 ارب روپے ترقیاتی فنڈ کی مد میں لے کر چپ کر کے بیٹھ گئی۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ہر ماہ کے ایم سی کو پیسے دیئے جاتے ہیں،کے ایم سی کو ہر ماہ پنشن اور ملازمین تنخواہوں کے پیسے دیئے جاتے ہیں، سندھ کے اور کسی ادارے کو ہر ماہ پیسے نہیں دیئے جاتے۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہاکہ کے ایم سی کے 1.62 بلین کے بجلی کے بل سندھ حکومت نے ادا کیے ہیں۔سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی نااہلی کی وجہ سے مہنگائی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ، وزیراعلی نے اسمبلی میں کہاکہ بجٹ میں صحت کے علاوہ کسی محکمے کیلئے نیا منصوبہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے بجٹ میں کسی شہر کیلئے کوئی نئی اسکیم نہیں ہے۔