روس، امریکہ سمیت 8 کمپنیوں پر پھر سائبر حملہ، تاوان کا مطالبہ
لندن(آئی این پی ) دنیا بھر کی بڑی کمپنیاں خاص طور پر برطانوی کمپنیاں ایک بار پھر ہیکنگ برائے تاوان کی زد میں آگئیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا بھر کی معروف کمپنیوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ذرائع سے اس بات کا اعلان کیا کہ انہیں سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یوکرائن کی سرکاری توانائی کمپنی اور کیف ائرپورٹ کے سسٹم کو بھی ہیک کیا گیا۔ چرنوبل نیوکلیئر پاور کے ونڈوز بیسڈ سرورز بھی ہیکنگ کی وجہ سے بند ہوگئے جس کے بعد ماہرین کو خود ہی تابکاری کی سطح کی مانیٹرنگ کرنی پڑی۔انٹرنیشنل پولیس آرگنائزیشن انٹرپول کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے ساتھ متاثرہ ممالک سے رابطے میں بھی ہیں۔ سائبر حملے کی زد میں آنے والی کمپنیوں میں روس کی آئل کمپنی روسنیفٹ، برطانوی ایڈورٹائزنگ ایجنسی ڈبلیو پی پی، ڈینش شپنگ فرم مرسک، امریکی دوا ساز کمپنی مرک و دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سائبر حملہ بھی گزشتہ ماہ یورپ پر ہونے والے سائبر حملے وانا کرائی سے مماثلت رکھتا ہے کیوں کہ یہ حملہ بھی نیٹ ورکس میں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھاکر کیا گیا اور اس حملے کے بعد بھی ہیکرز نے متاثرہ کمپنیوں سے فائلز کی واپسی کے لئے بٹ کوائن کی صورت میں تاوان طلب کیا ہے۔ماسکو میں واقع سائبر سکیورٹی فرم آئی بی کا کہنا ہے کہ اس حملے کی زد میں روس اور یوکرین کی تقریبا 80 کمپنیاں آئیں اس کی وجہ سے کمپیوٹرز لاک ہوگئے اور تاوان کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔[