وزیراعظم نواز شریف کا جے آئی ٹی کی تحقیقات کو مذاق کہنا سمجھ سے بالا تر ہے:وزیراعلیٰ سندھ
جیکب آباد (آن لائن)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے غیر سنجیدہ رویئے کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان متاثرہوا جس کی وجہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے‘ جے آئی ٹی کے حوالے سے وزیراعظم کی شکایات غیر اصولی ہیں‘سپریم کورٹ کی جانب سے ہونے والے احتساب کو مذاق کہنا ٹھیک نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے روز جیکب آباد میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جکھرانی کے بڑے بھائی میر فاروق خان جکھرانی کی وفات پر تعزیت کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی پر تشویش ہے وفاقی حکومت آپریشن رد الفساد کو ایک طرف رکھ کر خود کو بچانے میں مصروف ہے وفاقی حکومت کے غیر سنجیدہ رویئے کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سندھ یا پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی سطح کا مسئلہ ہے‘ حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کےلئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے جے آئی ٹی کی تحقیقات کو مذاق کہنے والا بیان سمجھ سے بالاتر ہے‘ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی ہے اور سپریم کورٹ کسی سے مذاق نہیں کرتی نواز شریف کا داماد کہتا ہے کہ جے آئی ٹی کے سوال باہر سے آرہے ہیں ایسے بیان پر ہنسی آرہی ہے اور سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس بیان کا مقصد کیا ہے۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ زیادتی کررہی ہے وفاق کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کو140 ارب کی بجائے80 ارب روپے فراہم کئے گئے ہیںاگر سندھ کو بقایا رقم فراہم نہ کی گئی تو سندھ حکومت کو مسائل درپیش ہوں گے۔