امریکہ نے سربراہ حزب المجاہدین صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دیدیا‘ آزاد کشمیر میں مظاہرے
واشنگٹن+ اسلام آباد+ نئی دہلی (وقائع نگارخصوصی+خبر نگارخصوصی+ خصوصی رپورٹر+ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ ) امریکی محکمہ خارجہ نے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کردیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے خلاف مسلح جدو جہد کرنے والے سب سے بڑے گروپ کے رہنما ہیں۔ یہ پیشرفت بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے قبل سامنے آئی۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا صلاح الدین کو ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے سیکشن ون بی کے تحت عالمی دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے، جو امریکہ اور اس کے شہریوں کی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والے غیرملکیوں پر لاگو ہوتا ہے جبکہ اس کے بعد پابندی کی زد میں آنے والے پر پابندیاں بھی عائد ہو جاتی ہیں۔ پابندی کے بعد کسی امریکی کو صلاح الدین سے مالی لین دین کی اجازت نہیں ہوگی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا سید صلاح الدین نے ستمبر 2016 ء میں کشمیر تنازعہ کے کسی پُرامن حل کی راہ میں رکاوٹ بننے کا عندیہ دیا تھا جبکہ انہوں نے وادی کشمیر کو بھارتی فورسز کا قبرستان بنانے کے لئے کشمیریوں کو خودکش بمبار کی تربیت دینے کی بھی دھمکی دی تھی۔ امریکہ کا کہنا تھا حزب المجاہدین نے متعدد حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پُرعزم ہے، عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینا ناانصافی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پْرعزم ہے۔ پاکستان کے عوام اور حکومت نے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کی معترف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری گزشتہ 7 دہائیوں سے آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کرنے والوں کو دہشتگرد قرار دینا ناانصافی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ انسانی حقوق کے اداروں نے مقبوضہ کشمیر میں ان مظالم کو ریکارڈ کیا ہے، گزشتہ ایک سال میں بھارتی قابض افواج نے وادی میں مظالم میں اضافہ کیا، ہزاروں معصوم کشمیریوں کو پیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم کردیا گیا۔ ترجمان نے مزید کہا بھارتی فورسز نے خواتین کی آبروریزی، ماورائے عدالت قتل اور کشمیریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ ترجمان نے کہاکشمیریوں کے گھروں کو تباہ کرنا، انہیں حبس بے جا میں رکھنا اور بنیادی حق سے محروم رکھنا قابض افواج کا معمول ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک بیان میں کہا یہ بات انتہائی قابل تشویش ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ بھارت کی زبان بولنے لگی ہے جو نہ صرف کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے بلکہ روز اول سے حق خود ارادیت کی جائز اور منصفانہ تحریک کو دبانے اور آزادی کی کاوشوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا بھارتی وزیراعظم کی وائٹ ہائوس یاترا کے بعد امریکی حکومت کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ امریکہ کے نزدیک معصوم کشمیریوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں‘ لگتا یوں ہے کہ شاید انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کا کشمیر میں اطلاق نہیں ہوتا۔ وزیر داخلہ نے کہا اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم قومی اتفاق‘ عزم ‘ حوصلے اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور اپنے کشمیری بھائیوںکو واضح پیغام دیں کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت میں کسی قسم کی لغزش نہیں آئیگی اور ہم ثابت قدمی سے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوںکا مقدمہ لڑتے رہیں گے اور بین الاقوامی برادری کا ضمیر جھنجھوڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے حقوق پر کسی قسم کی کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کشمیریوں کا مقدر ہے اور دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔متحدہ جہاد کونسل نے تنظیم کے سربراہ صلاح الدین کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عالمی دہشتگرد قرار دینے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا یہ بین الاقوامی قوانین کا تمسخر ہے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا صلاح الدین کشمیر میں تحریک آزادی کی علامت ہیں جبکہ امریکہ کا انہیں عالمی دہشت گرد قرار دے کر بھارتی عزائم کو پورا کرنا اور اسے خوش کرنا تکلیف اور بدقسمتی ہے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود احمد خان نے صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ مسعود خان نے کہا حزب المجاہدین کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ تنظیم صرف اور صرف مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے سرگرم ہے۔انہوں نے کہا ٹرمپ مودی گٹھ جوڑ عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ ثابت ہو گا۔ امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کو دھوکہ دیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ ہونے کے باوجود ہماری قربانیوں کا مثبت جواب نہیں دیا گیا۔ حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو امریکہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے اور ان پر لگائی جانے والی پابندیوں پر آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں زبردست مظاہرے کئے گئے۔ مظفرآباد کے مشہور 'برہان وانی چوک' پر مظاہرہ کرتے ہوئے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر حزب المجاہدین کے کمانڈر کے حق میں نعرے درج تھے۔کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدو جہد کو 'دہشت گردی' قرار دینے پر کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا ہے۔ریلی کے دوران مظاہرین نے بھارت کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ بھارت کا پرچم بھی نذر آتش کیا۔مظاہرین سے خطاب میں مقررین نے ٹرمپ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صلاح الدین پر پابندی لگانے کا مقصد در اصل امریکی دورے پر موجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو خوش کرنا ہے۔ اقوام ِ متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے جبکہ بھارت گزشتہ 70سالوں سے مظلوم کشمیریوں پر غاضبانہ قبضے کے خواب دیکھ کر قتل ِ عام کرنے کے علاوہ مظلوم کشمیریوں پر جانوروں پر استعمال ہونیو الی پیلٹ گن کا آزادانہ استعمال کررہی ہے جس سے ہزاروں افراد معذور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ اس وقت لاکھوں افراد شہید کے علاوہ خواتین بیوہ اور بچے یتیم ہوگئے۔ اُس پر امریکہ نے بجائے نوٹس لینے کے الٹا بھارت کی حمایت کرکے ثابت کردیا ہے کہ ا مریکی صدر پاک چائنہ تعلقات پر خوش نہیں ہیں اور پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے بھارت کا سہارا لے رہے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خدشہ ظاہر کیا امریکی اور بھارتی ملاقات او ر مذاکرات بھارت میں 20کروڑ سے زائد مسلمانوں جبکہ پاکستان اور آزادکشمیر کے کروڑوں مسلمانوں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں جبکہ پاک چین سی پیک منصوبے کیلئے بھی خطرناک ثابت ہوگی،او آئی سی اور اقوام ِ متحدہ فوری طور پر نوٹس لے کر امریکہ بھارت گٹھ جوڑ کو ختم کرے۔وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر نے صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب ساری دنیا عید کی مبارکباد دے رہی تھی امریکہ نے مسلمانوں کو جو تحفہ دیا اس کا بدلہ اسے ضرور ملے گا۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے کا حق اقوام متحدہ نے دیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حزب المجاہدین کے سربراہ صلاح الدین پر امریکی پابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے اس سے دہشت گردوں کی سرگرمیوں اور فنڈنگ پر پابندی لگانے میں مدد ملے گی۔ داخلہ سیکرٹری راجیو مہرشی نے کہا صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے امریکی حکومت کے فیصلے سے اس سے دہشت گردوں کی سرگرمیوں اور فنڈنگ پر پابندی لگانے میں مدد ملے گی۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق جماعۃالدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے امریکہ کی طرف سے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دیے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ بھارتی خوشنودی کیلئے کشمیری لیڈروں کیخلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ حالیہ اعلان سے بھارت ، امریکہ گٹھ جوڑ صاف واضح ہو گیا اور یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ نہتے کشمیر یوں کی قتل و غارت گری کیلئے مودی سرکار کو ٹرمپ انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ سید صلاح الدین دہشت گردنہیں بلکہ کشمیری قوم کے لیڈر اور ہیرو ہیں۔ نریندر مودی کی منت سماجت پر امریکہ کی جانب سے انہیں دہشت گرد قرار دینے سے تحریک آزادی کمزور نہیں بلکہ اور زیادہ مضبوط ہو گی۔اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج نے کشمیر میں بدترین قتل و غارت گری شروع کر رکھی ہے۔ روزانہ بے گناہ کشمیریوں کو شہید، ان کی املاک تباہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں لیکن امریکہ کو نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و بربریت اور کشمیریوں کے بہتے خون کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔