راولپنڈی ، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں عید سادگی سے منائی گئی، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
لاہور+ اسلام آباد+ کراچی+ پشاور+ کوئٹہ (خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) ملک بھر میں عید الفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی، عید کی نماز مساجد کے علاوہ بڑے میدانوں میں بھی ادا کی گئی اور ان اجتماعات میں ملکی سلامتی، قیام امن، دہشتگردی کے خاتمہ اور مسلم امہ کے اتحاد کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں، صوبائی دارالحکومت میں نماز عید کے بڑے اجتماعات بادشاہی مسجد، جامع مسجد داتا دربار، جامع مسجد منصورہ، قذافی سٹیڈیم، مسجد وزیر خان، جامعہ اشرفیہ، جامعتہ المنتظر، جامعہ نعیمیہ، باغ جناح، ریس کورس پارک، مسجد شہدا، جامعہ رحمانیہ، جامعہ غوثیہ رضویہ گلبرگ سمیت شہر کی مساجد ، میدانوںاور عید گاہوں میں منعقد ہوئے۔ اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے مساجد ،امام بارگاہوں ،عید گاہوں پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔ اے پی پی کے مطابق سانحہ بہاولپور، پارا چنار اور کوئٹہ بم دھماکہ کی وجہ سے ملک بھر میں عید الفطر سادگی سے منائی گئی اور عید کے اجتماعات کے شرکاءنے جاں بحق ہونیوالوں کیلئے خصوصی دعا کی۔ لاہور میں عید الفطر کا سب سے بڑا اجتماع بادشاہی مسجد میں ہوا جہاں ایک لاکھ سے زائد فرزندان توحید نے نماز ادا کی۔ مسجد کے امام مولانا سید محمد عبدالخیر آزاد نے امامت کرائی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ غریبوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کئے بغیر عید کے حقیقی تقاضے پورے نہ ہوں گے۔ امت مسلمہ متحد ہو کر ہی تمام چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکتی ہے۔ عالم اسلام تمام تر اختلافات بھلا کر آپس میں متحد ہو جائیں‘ شام‘ عراق‘ برما اور فلسطین میں اور دیگر جگہوں پر معصوم مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے‘ ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور عالمی ادارہ امن یو این او اور او آئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کا فی الفور نوٹس لیں۔ این این آئی کے مطابق اسلام آباد کی 500 سے زائد جامعہ مساجد اور امام بارگاہوں میں عیدالفطر کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ سب سے بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا، صدر مملکت ممنون حسین نے بھی فیصل مسجد میں نماز عید ادا کی۔ عیدالفطر کی ادائیگی کے موقع پر شہر کے داخلی و خارجی راستوں اور مختلف چوک چوراہوں اور عیدگاہوں اور تجارتی مراکز کے گرد و نواح سکیورٹی انتہائی چوکس تھی۔ پولیس، رینجرز، فالکن، سپیشل سکواڈ کے دستے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ راولپنڈی میں عید کے بڑے اجتماعات عید گاہ شریف، لیاقت باغ ،مرکزی عید گاہ گوالمنڈی، سپورٹس کمپلیکس لیاقت باغ ،میونسپل سٹیڈیم ،صادق آباد، مدنی مسجد، خیابان سرسید، ریلوے گراﺅنڈ ڈھوک حسو، جامعہ اسلامیہ صدر، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج اصغر مال اور علی مسجد سیٹیلائٹ ٹاﺅن میں منعقد ہوئے۔ لاکھوں کی تعداد میں فرزندان توحید نماز عید کی ادائیگی کےلئے جمع ہوئے۔ اس موقع پر ملک وملت کی ترقی خوشحالی اور سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں ۔ ادھر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ، سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، صوبائی وزرائ، نثار احمد کھوڑو، سہیل انور سیال و اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے ہمراہ نماز عید گڑھی خدا بخش بھٹو میں ادا کی۔ نماز عید کی ادائیگی کے بعد پاکستان کی ترقی، دہشت گرد واقعات میں شہید افراد اور احمد پور شرقیہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ نماز عید کی ادائیگی کے بعد بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ کارکنان سے عید ملے۔ بعد ازاں بلاول بھٹو و دیگر نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو، شہید ذوالفقار علی بھٹو و دیگر کے مزارات پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ ملتان میں عیدالفطر کے اجتماعات تمام بڑی عیدگاہوں، مساجد، امام بارگاہوں اور کھلے میدانوں میں منعقدد ہوئے جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علما ءکرام نے کہاکہ ہم اس وقت آزمائش کی گھڑی سے گزر رہے ہیں۔ عید بے شک خوشی کا لمحہ ہے لیکن جب ہم ان خاندانوں کو سوچتے ہیں جن کے پیارے ان واقعات میں لقمہ اجل بن گئے توہماری خوشی کار نگ پھیکا پڑ جاتا ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے دربار موسیٰ پاک شہید ،سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے شاہی عیدگاہ خانیوال روڈ، شاہ محمود قریشی نے دربار بہاﺅالدین زکریا، سابق صوبائی وزیر عبدالوحید ارائیں اور میئر ملتان نوید الحق ارائیں نے جامع مسجد الحق مخدوم رشید میں نماز عید ادا کی۔ کراچی میں بھی عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی۔ گورنر سندھ محمد زبیر، ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ، کاروباری و تجارتی شخصیات سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے نماز عید پولو گراﺅنڈ میں ادا کی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد ملک میں امن و امان، خوشحالی اور استحکام کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نماز عید کے بعد گورنر سندھ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور آئل ٹینکر حادثے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع کے تناظر میں عید سادگی کے ساتھ منانی چاہئے۔ دریں اثناءکوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سانحہ بہاولپور ، پارہ چنار اورکوئٹہ بم دھماکے کی وجہ سے سرکاری طور پر کسی بھی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔ صوبے بھر میں سیکورٹی کے سخت اقداما ت کئے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں 177 چھوٹے بڑے مقامات پر فرزندن توحید نے نماز عیدالفطر ادا کی۔ سیکورٹی اداروں کی جانب سے کوئٹہ کے دس مقامات اور عیدگاہوں کو حساس قراردیا گیا تھا۔ حساس عیدگاہوں اور مقامات پر واک تھرو گیٹ نصب کرکے سرچنگ ، سوئپنگ اور چیکنگ کرکے تمام افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ پولیس انتظامیہ کی جانب سے شہر میں تفریح کی غرض سے منعقدہ پروگرامز کے لئے خصوصی اجازت نامے جاری کئے گئے تھے۔