مون سون کا آغاز : لاہور سمیت کئی شہروں میں طوفانی بارشیں، چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اور حادثات میں 11جاں بحق
لاہور، فیصل آباد(نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) مون سون بارشوں کا آغاز ہو گیا۔ لاہور سمیت کئی شہروں میں طوفانی بارش ہوئی، کئی علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ لاہور، فیصل آباد، جھنگ، کمالیہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، ڈی جی خان، کبیر والا، گوجرہ میں بھی تیز ہواﺅں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ نواب شاہ، سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں تیز ہواﺅں کے بعد بارش کے باعث 200سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے۔ جیکب آباد، گھوٹکی، شکار پور، کندھ کوٹ اور اوباڑو سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں بارش کے بعد بجلی غائب ہو گئی۔ بارش کے باعث مختلف حادثات، چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے مختلف واقعات میں12افراد جاں بحق ہو گئے۔ فیروز والہ سے نامہ نگار کے مطابق کالا خطائی روڈ کی آبادی اعوان مسلم میں محنت کش مرتضیٰ کا بیٹا بلال بجلی کے پنکھے سے ہاتھ چھو جانے پر کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ ونڈالہ دیاں شاہ میں پندرہ سالہ لڑکی گھر میں پنکھے سے چمٹ کر بے ہوش ہو گئی، ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی۔ چنیوٹ نامہ نگار کے مطابق تھانہ صدر کے علاقہ لاہور روڈ دولوآلہ میں علی ولد نزاکت علی قریشی، سات سالہ اور چھ سالہ بچہ شاہ زیب ولد منصف بارش میں نہانے کے بعد اپنے اوپر گندے پانی کو صاف کرنے کیلئے دیہات کی کھلی جگہ پر لگے ہوئے واٹر پمپ پر گئے جہاں موٹر میں کرنٹ آنے کی وجہ سے زہرہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی جبکہ چھ سالہ شاہ زیب نے ہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا۔ منچن آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق موضع جندووالا خشحال سنگھ میں آسمانی بجلی گرنے سے 3افراد جان بحق ہوگئے مو ضع جندووالا میں پینتیس سالہ فرازانہ اور اسکا آٹھ سالہ بیٹا شعیب گھر سے باہر سایہ میں بیٹھے تھے اور اچانک آسمانی بجلی گرنے سے موقع پر جان بحق ہو گئے دوسرا واقع موضع خشحال سنگھ میں پیش آیا جس میں محمد خاں جموں اپنی زمین پر ملازمین سے دھان لگوا رہا تھا کے اچانک موسم خراب ہو ا آندھی طوفان آنے سے آسمانی بجلی گرنے سے محمد خاں جموں موقع پر جان بحق ہوگئے۔فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ساند ل بار کے علاقہ میں بارش کے دوران گھر کی چھت گرنے سے تین سالہ بچی جاں بحق ہوگئی ، متوفیہ کے والد سمیت تین افراد ملبے تلے دب کر شدید زخمی ہوگئے، چک نمبر 31 ج ب کے رہائشی شبیر کے گھر کی خستہ حال چھت گزشتہ صبح بارش کے دوران اچانک منہدم ہوگئی جس کے ملبے تلے دب کر اس کی تین سالہ بیٹی نور فاطمہ جاں بحق ہوگئی ۔شورکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق شورکوٹ اور گردو نواح میں شدید موسلادھار بارش نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا، آم کے باغ میں چھپڑ گرنے سے 14مزدور زخمی جبکہ دو مزدور جاں بحق ہو گئے۔ دو مزدور محمد حسین سکنہ موضع دھت لک جب کہ شان علی سکنہ بستی وریام جاں بحق ہوئے اسی طرح نواحی علاقہ 25پل میں بارش کے باعث چھت گرنے سے4افراد ماں اور بچے نسیم بی بی، کاشف، علی حسنین، دانش زخمی ہو گئے۔منڈی شاہ جیونہ سے نامہ نگار کے مطابق منڈی شاہ جیونہ و دیگر علاقہ جات میں عید کے تیسرے دن بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ تاہم بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔بدوملہی سے نامہ نگار کے مطابق بارش کے باعث گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن حالیہ دور میں لگائے گئے سیوریج کے ناقص نظام اور ناقص نکاسی آب کے باعث بدوملہی کے بازار اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے۔ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطاق ننکانہ صاحب اور اس کے گردو نواح میں ٹرو اور اس کے اگلے روز ہونے والی موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ دوست احباب کی دعوتوں کا خصوصی اہتمام کیا۔ جکھڑ سے نامہ نگار کے مطابق موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے کئی گھنٹوں کی بجلی کی مسلسل بندش شہری پریشان ہو گئے۔ شہر کی گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ سیوریج کی بندش سے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ گندا پانی جمع ہو گیا جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور عید کے تیسرے روز شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق کمالیہ شہر اور گردو نواح میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، آسمانی بجلی گرنے سے ایک گھر کا سامان جل گیا تاہم اہل خانہ محفوظ رہے۔ گلیوں ، چوکوں اور چوراہوں میں پھسلن اور کیچڑ پیدا ہو گیا، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی دوران محلہ اسلام پورہ کے رہائشی منیر رحمانی کے گھر پر آسمانی بجلی گرنے کے باعث آگ بھڑک اٹھی اور گھر کا تمام فرنیچر، وائرنگ اور دیگر سامان جل گیا۔سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق بالائی علاقوں میں بارشوں کی وجہ دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد چالیس ہزار کیوسک سے بڑھ کراسی ہزارچار سو اٹھائیس کیوسک تک پہنچ گئی اور پانی کی مقدار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ محکمہ آ ب پاشی کے مطابق دریائے چناب کا ہیڈمرالہ کے مقام پرمجموعی پانی 86ہزار تین سو ساٹھ کیوسک ہے جس میں مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دو دیگر دریاﺅں دریائے جموں توی کا چار ہزار پچاسی کیوسک پانی اور دریائے مناور توی کا ایک ہزار آٹھ سو سنتالیس کیوسک پانی بھی شامل ہے جبکہ ہیڈمرالہ سے دریائے چناب سے نکلنے والی دو نہروں نہر مرالہ راوی لنک میں بائیس ہزار کیوسک پانی اور نہر اپرچناب میں بارہ ہزار نو سو کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے ۔واضح رہے کہ دس ماہ سے بھارت نے دریائے چناب کا پانی روک رکھا تھا جس کی وجہ سے دریائے چناب کا پانی اٹھارہ ہزار کیوسک تھا جوکہ حالیہ بارشوں کے بعد اس کی مقدار بڑھ کر چند ہفتے قبل چالیس ہزار کیوسک ہوئی تھی ۔ اچانک پانی چھوڑے جانے اور بارشوں سے سیلاب کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں ہونے والی بارشوں کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بگلیہا ڈیم سے پانی کی مقدار میںاضافہ کردیا جس کی وجہ سے ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب کا پانی 70ہزار سات سو 77کیوسک تک جا پہنچا اور پانی کی مقدار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور کے علاقہ فاضلیہ کالونی میں13سالہ بچہ زمین پر گری بجلی کی تار سے چھو کر زندگی کی بازی ہار گیا۔ بتایا گیا ہے کہ 13سالہ راہول عاشق مین بازار سے گزر رہا تھا کہ زمین پر گری ہوئی بجلی کی تار سے چھو کر موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ دوسری جانب صوبے کے لاہور سمیت بیشتر اضلاع میں موسلادھار بارش کے باعث سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کی شاہراﺅں پر بھی کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔ چوبرجی اسلامیہ پارک میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔ اگلے 24 سے 36 گھنٹوں کے دوران بارش کابھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق موسلا دھار بارشوں کے باعث خیبر پختو نخوا، خطہ پوٹھوار، گوجرانوالہ، ڈی جی خان ڈویژن اور کشمیر کے برساتی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران مون سون بارشوں کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخواہ (مالاکنڈ، ہزارہ ڈویڑن) کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائنڈ نگ کا خدشہ ہے۔ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہیگا۔ تاہم مشرقی بلوچستان( ژوب، سبی، نصیر آباد، قلات ڈویژن) میں کہیں کہیں تیز ہواوں/ آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کاامکان ہے۔ پنجاب میں بالائی پنجاب (راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد ڈویژن) اور اسلام آباد میں اکثر مقامات پر جبکہ جنوبی پنجاب (ساہیوال، ملتان، بہاولپور، ڈی جی خان ڈویژن) میں کہیں کہیں تیز ہواوں/آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے این ڈی ایم اے اور تمام صوبائی حکومتوں کو مون سون کے دوران ہنگامی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں جہاں نقصان کا اندیشہ ہو وہاں کے مکینوں کو صورتحال سے آگاہ رکھا جائے۔ متاثرہ علاقوں سے بروقت انخلاءیقینی بنایا جائے۔ اسلام آباد، راولپنڈی میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، شہر میں ایمرجنسی نافذ، فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا، جل تھل سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ شاہدرہ میں واٹر ڈسپوزل خراب ہو جانے سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں تیز ہواﺅں کے ساتھ بارش شروع ہوئی، بارش سے قبل تیز طوفانی ہوائیں بھی چلیں۔چشتیاں سے نامہ نگار کے مطابق ملک کے دوسرے حصوں کی طر ح چشتیاں شہر اور دیہا ت میں بھی مون سون کی با رشوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جارہا تاہم چشتیاں شہر میں بلدیہ چشتیاں کے افسران کی نااہلی کی بنا پر سیوریج کا نظام درست نہیں کرنے کی بناءپر گلی محلوں ، با زاروں میں بارش کا پانی جمع ہو کر شہر یوں کے لئے عذ اب بن گیا۔