انفرادی فیصلے نہیں مانتے‘ سارے معاملات پارلیمنٹ طے کرے گی‘ وزراء لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے ڈیڈ لائن نہ دیں : وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + ثناء نیوز) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وہ انفرادی فیصلے نہیں مانتے ہیں۔ حکومت جمہوری ہے اور سارے فیصلے پارلیمنٹ کرے گی۔ بلوچستان کے متعلق خصوصی کمیٹی کی سفارشات منظور کر لی ہیں۔ ملک میں 11 ملین افراد یا ملکی آبادی کا سات فیصد سی درجہ کے یرقان کے وائرس سے متاثر ہے۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز یہاں فیروز سنز لیب کے ادویات سازی کے مشترکہ منصوبے کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب اور اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ارجنٹائن کے سفیر روڈالفور مارٹن ساراویا بھی موجود تھے۔ بجلی گھروں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانا ہماری اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں منصوبہ بندی کرائی گئی ہے۔ کرائے کے بجلی گھروں کے حوالے سے انہوں نے کہا گذشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں بھی دریافت کیا تھا اور حکومت تمام فیصلے کابینہ کی منظوری سے کرتی ہے۔ اس ایشو پر اگر کوئی چاہے تو پارلیمنٹ میں بحث کرانے کے لئے بھی تیار ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جمہوری حکومت تمام فیصلے عوام کو اعتماد میں لے کر کر رہی ہے اور عوام کو درپیش مسائل پر جلد قابو پا لیا جائیگا۔ عوام تکلیف میں مبتلا ہوں تو قیادت اس سے دور نہیں رہ سکتی‘ عوام کو بھی ملکی معاملات سے آگاہی ہونی چاہئے اور اس کے مطابق عمل کرنا چاہئے۔ بجلی کے بحران کے خاتمہ کے لئے ہر ماہ ایک نئے بجلی گھر کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ حکومت بحران کے حل میں سنجیدہ ہے۔ تاہم وزراء ڈیڈ لائن کا اعلان نہ کریں۔ انہوں نے کہا بلوچستان کے متعلق کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کر دی ہیں۔ ان کی روشنی میں تمام فریقوں سے بات چیت کی جائیگی اور خصوصی کمیٹی یہ فیصلہ کرے گی کہ بلوچستان کے احساس محرومی کے حل کے لئے قبائلی روایات کے مطابق جرگہ بلایا جائے یا اے پی سی کا انعقاد کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت بینظیر بھٹو کے دیئے گئے منشور پر عملدرآمد کے لئے پرعزم ہے۔ ملک کے معاشی استحکام کے لئے معاشی سرگرمیاں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک سے دہشت گردی کے ساتھ جہالت اور غربت کا بھی خاتمہ کرنا ہو گا۔ اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انہیں پاکستان اور ارجنٹائن کے درمیان ادویات سازی کے منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے انتہائی مسرت ہو رہی ہے۔ فیروز سنز اور ’’بیگو‘‘ نے ملک کا پہلا بائیٹیک فار ماسوٹیکل پلانٹ لگایا ہے۔ حکومت نے ہیپٹاٹائٹس کے کنٹرول کے لئے ہنگامی منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس کے تحت آئندہ 5 سال میں ہیپاٹائٹس سی کے 72 ہزار مریضوں اور ہیپٹاٹائٹس بی کے 30 ہزار مریضوں کا علاج کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت ہر محاذ پر چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاہم حکومت اور شہری مل کر ان کا مقابلہ کریں گے۔ جیسے کہ دہشت گردی کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ ہمارا حقیقی جہاد غربت جہالت اور بیماری کے خلاف ہے۔ ثناء نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی قلت کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اگر ضرورت پڑی تو دیگر ترقیاتی منصوبوں سے فنڈ کاٹ کر بھی بجلی کے پیداواری منصوبوں پر لگائے جائیںگے۔ 31 دسمبر تک کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ڈیڈ لائن وفاقی وزیر پرویز اشرف کا ذاتی بیان ہے انہیں کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اس طرح کے وعدے نہ کریں۔ کسی فرد واحد کا فیصلہ اس کا ذاتی ہوتا ہے حکومتی فیصلے ہمیشہ پارلیمنٹ اور کابینہ میں کئے جاتے ہیں۔ مانیٹرنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ایم ہائوس اور سیکرٹریٹ میں گیارہ بجے تک اے سی بند رہتے ہیں‘ اس دوران آرمی چیف‘ جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی یا امریکی سفیر بھی آجائیں تو صرف پیڈسٹل فین ہی چلائے جاتے ہیں۔ تاہم میڈیا کو رینٹل پاور پلانٹس پر اعتراض ہے تو اس پر پارلیمنٹ میں بحث کروانے کو تیار ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے اچھے تعلقات ہیں اور اکثر ان سے ملتا رہتا ہوں۔ میاں نوازشریف سے اچھے تعلقات ہیں وہ بھی ملکی مسائل حل کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کا عزم رکھتے ہیں۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ اولین ترجیح ہے‘ ضرورت پڑی تو ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی بھی کی جا سکتی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم نے قوم کو درپیش معاشی اور بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لئے چاروں وزرائے اعلیٰ کا ایک قومی سطحی اجلاس طلب کیا ہے جس میں عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے تمام سطح پر سادگی اختیار کرنے کے حوالے سے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس حوالے سے تجاویز اور سفارشات مرتب کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے‘ سینئر مشیر وزیر اعلیٰ سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ اس کمیٹی کے کنوینئر ہوں گے‘ یہ کمیٹی اپنی سفارشات 29 جولائی کو وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی۔