مقبوضہ کشمیر میں مختلف تاجرتنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس نے کہا ہے کہ سری نگر جموں شاہراہ کی مسلسل بندش کے باعث وادی کشمیر میں اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیر کے عوام کو گزشتہ سال 5 اگست سے جب بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کردی اورکشمیریوں کو محصور بنادیا، اشیائے خوردونوش ، پیٹرول ، ایل پی جی اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت ضروریات زندگی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ بارش اور برف باری کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ کی مسلسل بندش سے جو پوری دنیا کے ساتھ وادی کشمیر کا واحد زمینی رابطہ ہے، لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیاہے۔کشمیر اکنامک الائنس کے نائب چیئرمین اعجاز شاہدار نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ رواں موسم سرما میں سری نگر جموں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت میں بار بارخلل پڑاہے اور اس کے نتیجے میں بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بار بار ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے دکاندار ضروری اشیاءوقت پر وصول نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ایل پی جی کی سپلائی میں بھی رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں اور لوگوں کو بے پناہ پریشانیوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہوں نے قابض حکام پر زور دیا کہ وہ اشیائے ضروریہ کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کریں۔ دریں اثناء بدھ کو مسلسل 178 ویں روز فوجی محاصرے اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی معطلی کی وجہ سے وادی کشمیر میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں۔ دفعہ 144 کے تحت مسلسل پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ علاقے کا سخت موسم محصور کشمیریوں کی مشکلات میں مزیداضافے کا باعث بنا ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024