بہاریہ مکئی کی کاشت
مکئی پاکستان کی اہم غلہ دار جنس ہے ۔ مکئی انسانی خوراک ، جانوروں کے ونڈے، مرغیوں ودیگر پرندوں کی خوراک میں استعمال ہوتی ہے۔مکئی سے مختلف قسم کی مصنوعات مثلاً نشاستہ ، خشک و مائع گلو کوز ، مکئی کا تیل ، کارن فلیکس ، انر جائل، کسٹرڈ پا ؤڈر، جیلی ، کارن فلو ر، الکوحل، ویکس وغیرہ تیار کی جاتی ہیں۔پنجاب میں مکئی کی دو فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ جنوری فروری میں بوئی جانے والی فصل کو بہاریہ مکئی جبکہ جولائی اگست میں کاشت ہونے والی فصل کو موسمی مکئی کہتے ہیں۔آبپاش علاقوں میں مکئی کی کاشت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اڑھائی فْٹ کے باہمی فاصلہ پر شرقاً غرباً وٹیں بنا ئی جائیں اور ہلکا پانی لگانے کے فوراً بعدریز پہنچنے سے پہلے وٹوں کی ڈھلوان پر ایک ایک بیج کا جنوبی سمت(صبح سے شام تک دْھوپ پڑنے سے بیج جلدی اْگتا ہے)چوکا یا چوپا لگایا جائے۔ بہاریہ مکئی میں دوغلی اقسام کو 6 انچ اور چارہ کے لیے بیج حاصل کرنے کے لیے سنتھیٹک اقسام کو7سے 8 انچ کے فاصلہ پر کاشت کرنا چاہیے۔ آبپاش علاقوں میں مکئی پٹڑیوں پر بھی کاشت کی جاتی ہے اس طریقہ کاشت میںمکئی کو ساڑھے تین فٹ کے باہمی فاصلہ پر بنائی گئی پٹریوں پرکاشت کیا جا تا ہے۔ اس طریقہ میں مکئی کا چوکا یا چوپا پٹریوں کی دونوں اطراف لگایا جاتا ہے۔ اس طریقہ میں بھی ہلکا پانی لگانے کے فوراً بعدریز پہنچنے سے پہلے پٹڑیوں کے دونوں اطراف چوکا یا چوپا لگایا جاتا ہے۔بہاریہ مکئی میں دوغلی اقسام کو 8سے9 انچ اورسنتھیٹک اقسام کو 10 سے11 انچ کے فاصلہ پر (فصل برائے بیج چارہ) کاشت کرنا چاہیے۔اچھی پیداوار کے لئے بارانی علاقوں میں مکئی اڑھائی فْٹ کے فاصلہ پرڈرل، پلانٹر، پور یا کیرا سے کاشت کی جاتی ہے۔ڈرل، پلانٹر، پور۱ یا کیرا سے کاشتہ مکئی کے پودوں کا قد جب 4 سے 6 انچ ہوجائے تو کمزور اور بیمار پودے نکال دیں۔ کم عرصہ میں پک کر تیار ہونے والی اقسام میں پودے سے پودے کا فاصلہ 6سے 7 انچ رکھا جائے۔
( ترجمان نظامت زرعی اطلاعات یونٹ راولپنڈی )