وزیراعظم عمران خان نے دو روز قبل دورۂ کراچی کے دوران ’’کامیاب جوان پروگرام‘‘ کے تحت چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران اس عزم کا پھر اعادہ کیا ہے کہ مہنگائی کے ذمہ دار مافیا کا خاتمہ کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ قوم آزمائش میں ہے‘ وزراء مہنگائی سے گھبرائیں نہیں، زندگی میں اچھے برے وقت آتے رہتے ہیں۔
وزیراعظم کی نیت پر کسی کو شک ہے نہ خلوص پر شبہ، قوم ان کے عزم محکم اور پایہ استقلال سے خوب واقف ہے لیکن مسئلہ ہے حکومتی پالیسیوں کے سریع الاثر ہونے اور ان کے ثمرات جلد از جلد عوام تک پہنچنے کا ہے۔ ’’نہ گھبرانے کا کہہ کر‘‘ وزراء کا حوصلہ بڑھانا بھی مضبوط ٹیم ورک کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ تاہم بے قابو مہنگائی کو فوری روکنے اور کئی عشروں سے مہنگائی اور بیروزگاری کی چکی میں پسے عوام کو فوری ریلیف دینے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم کا جرأت مندانہ اعلان ’’ٹیومر نکالنا ہے، آپریشن کرنا ہو گا‘‘ بھی متقاضی ہے کہ تمام مصلحتوںکو بالائے طاق رکھ کر ڈٹ جائیں اور قائد و اقبال کے وژن کے مطابق وطن عزیز کو ڈھالنے کے لیے بنیادی ضروریات زندگی اور ارزاں نرخوں پر اشیاء خورد و نوش کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ ترقی و خوشحالی اور مضبوط ملکی معیشت کا خواب شرمندہ تعبیر ہو تمام آئینی و قانونی ادارے بھی حکومت کے ساتھ ایک پیج پر ہیں جبکہ تمام سرکاری محکمے بھی حکومتی ہدایات پر عملدرآمد کے لیے اشارہ ابرو کے منتظر رہتے ہیں ۔ اس سلسلے میں چینی کی قیمتوں کے حوالے سے ہائیکورٹ نے بھی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وفاقی اور پنجاب حکومت کو جواب داخل کرانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت آج 29 جنوری تک ملتوی کی ہے۔ ٹھیک ہے دودھ اور شہد کی نہریں بہانہ تو ممکن نہیں اور قوم اس کا تقاضا بھی نہیں کرتی لیکن کم از کم اشیاء خورد و نوش کی ارزاں نرخوں پر فراہمی تو ممکن ہے اور یہ کام ناممکن تو کیا مشکل بھی نہیں۔ وزیر اعظم صرف اپنے موقف ’’مہنگائی مافیا کے خاتمہ‘‘ پر ڈٹے رہیں اور اس کو عملی جامہ پہنا دیں پھر دیکھیں قائد و اقبال کے پاکستان میں قوم اسی طرح عمران خان کے گن گائے گی جس طرح اپنے باقی قومی ہیروز کے گاتی ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024