’’اعدلوا‘‘ …… بک شیلف
ممتاز محقق‘ دانشور‘ ماہر ابلاغ عامہ پروفیسر ڈاکٹر اے آر خالد نے کہا ہے کہ آج پاکستان جن مسائل اور مصائب میں پھنس چکا ہے‘ اس کی واحد وجہ نظام عدل فراموش کرنا اور ڈھٹائی سے انصاف اور عدل کے خلاف اقدامات کرنا ہے۔ اپنی نئی کتاب ’’اعدلوا‘‘ میں جو پاکستان میں نئے سال میں چھپنے والی پہلی کتاب ہے۔ ڈاکٹر اے آر خالد نے کہا ہے کہ اگر ہم اپنی انفرادی‘ معاشرتی‘ قانونی‘ مذہبی اور قومی زندگی میں عدل کو نافذ کر لیں تو نہ صرف پاکستان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ کتاب کا انتساب امام غزلی کے نام کرتے ہوئے عدل کے حوالے سے امام کی خدمات کو سراہتے ہوئے مصنف نے لکھا ہے کہ امام غزالیؒ ہی تھے جنہوں نے فرمایا تھا کہ اگر اللہ تعالیٰ قرآن کریم کو واپس لے لیں اور صرف ایک لفظ ’’اعدلوا‘‘ کو رہنے دیں تو معاشرہ کامیابی سے چلایا جاسکتا ہے۔ مصنف نے عدل کو عدالتی نظام تک محفوظ سمجھنے کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ معاشرے کے ہر فرد پر ہر وقت اور ہر سطح پر عدل کرنا اس کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ اس سے خود احتسابی بھی پیدا ہوئی اور لوگوں میں شعور بھی ابھرتا ہے۔ اگر ہم اپنی ذات سے عدل کا نظام شروع کر دیں تو عدالتوں کی مجال نہیں کہ وہ لوگوں کو بروقت انصاف فراہم نہ کریں۔ منصف نے محض مسائل اور مصائب کا ذکر کرنے کی بجائے اس کا آسان اور مؤثر حل تجویز کیا ہے۔ یہ کتاب ہر بڑے بک سٹال پر موجود ہے نہ ملنے کی صورت میں قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل والٹن روڈ لاہور سے رابطہ کر کے حاصل کر سکتے ہیں۔ 0300-0515101، 0321-4788517 ۔ (تبصرہ : جی این بھٹ)