ایوان بالا میں سلیم مانڈوی والا نے اعظم سواتی سے دریافت کیا کہ 'آپ کے وزیر کہاں ہیں؟ اور شہریار آفریدی نے عدم شرکت سے متعلق سیکرٹریٹ کو آگاہ بھی نہیں کیا'۔ ایجنڈے میں سوالات شامل ہیں اور وزیر موجود نہیں ہیں، شہریار آفریدی کا یہ رویہ غیر سنجیدہ ہے۔ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ 'میں پہلے بھی عدم حاضری کا معاملہ ایوان میں اٹھا چکا ہے'۔انہوں نے کہا کہ شہریار آفریدی ایوان میں ہیں نہ ہی کابینہ میں تو پھر کہاں ہیں؟وزرا ء کو انجکشن لگے گا تو ان کو آپ سب بھی ’’حور‘‘نظر آئیں گے اور وہ ایوان میں موجود رہیں گے۔اجلاس میں سینیٹر خوش بخت شجاعت کی تحریک پر جواب دینے کیلئے کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں تھا،جس پراپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ وزیر صاحب نماز پڑھنے گئے ہیں سینیٹ سیکریٹریٹ میں پیش کئے گئے جواب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ حالیہ برس میں پاکستان میں کوئی ڈرگ سروے نہیں ہوا جبکہ میڈیا میں این جی اوز کی جانب سے دیے گئے اعداد و شمار غلط ہیں۔ سوال کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ سال 2012 میں 67 لاکھ افراد منشیات کے عادی تھے جو کل آبادی کا 6 فیصد حصہ بنتا ہے۔ سب سے زیادہ تعداد بھنگ کے عادی افراد کی ہے جو تقریباً 40 لاکھ ہے۔ بھنگ کے عادی افراد کی عمریں 30 سے 34 برس ہے اور دیگر منشیات استعمال کرنے والوں کی عمریں 25 سے 39 سال ہیں۔ افیون استعمال کرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ 20 ہزار، میتھ کے 19 ہزار اور ٹیکے سے نشے کے عادی افراد کی تعداد 4 لاکھ 30 ہزار ہے جبکہ ملک میں نشہ آور ادویات استعمال کرنے والوں کی تعداد 16 لاکھ ہے۔سینیٹ اجلاس میں ارکان سینیٹ نے کورونا وائرس کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی پنجاب میں دو لوگوں میں وائرس کا شبہ پایا گیا۔سینیٹر ذیشان خانزادہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس شدت اختیار کر گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی چینی باشندے نئے سال کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد واپس پاکستان آئیں گے اس لئے کورونا وائرس کو روکنے کے لیے پاکستان نے کیا اقدمات کئے ہیں؟
پارلیمنٹ کی ڈائری
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38