میپکو سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں افسران کی تعیاناتی و تبادلے پر پایندی عائد
ملتان (سپیشل رپورٹر) پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) نے میپکو سمیت ملک بھر کی تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں افسران کی پوسٹنگ و ٹرانسفر پر پابندی عائد کردی ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں افسران کے تقرر وتبادلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پیپکو اتھارٹی کی جانب سے تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ وہ افسران کے تبادلے و تقرر کے معاملات میں ان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظور کردہ ٹرانسفر/ پوسٹنگ پالیسی پر عمل درآمد کریں۔ منیجنگ ڈائریکٹر پیپکو نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں احکامات جاری کئے ہیں کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظور کردہ ٹرانسفر/پوسٹنگ پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کریں۔ اگر کوئی کمپنی اس پالیسی سے ہٹ کر افسران کے تبادلے یا تقرر کرتی ہے تو نہ صرف یہ توہین عدالت کے زمرے میں آئیگا بلکہ واپڈا قوانین 1978ء کی رو سے ’’مس کنڈکٹ‘‘ میں شمار ہو گا اور اس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر‘ ہیومن ریسورس ڈائریکٹر اور دیگر مجاز افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں جائے گی۔ میپکو سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں اس وقت افسران کے ٹرانسفر و پوسٹنگ کے حوالے سے غیر معمولی سیاسی دباؤ کا شکار ہیں۔ سپریم کورٹ اور پیپکو اتھارٹی کے اس فیصلے سے بجلی کمپنیاں کو اس صورت حال سے نکلنے میں مدد ملے گی اور حکومتی اہداف کا حصول بھی ممکن ہو جائیگا۔ دریں ثناء ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھی افسران کے تقرر و تبادلوں کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ آئندہ میپکو ریجن کے زیر انتظام تمام شعبوں کے افسران کی ٹرانسفر‘ پوسٹنگ اس پالیسی کے تحت کی جائے گی۔