تتہ پانی ، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی گولہ باری ،2خواتین سمیت 5افراد زخمی
تتہ پانی(سٹاف رپورٹر ) لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بدستور برقرار،بٹل منڈہول سیکٹرزمیں بھارتی افواج کی سویلین آبادی کے علاقوں پر شدید گولہ باری ،جنگ کا سماں،دوخواتین سمیت پانچ افراد شدید زخمی، متعدد مکانوںاوردوکانوں کو نقصان پہنچا اورمویشی ہلاک وزخمی ،عوام گھروں میں محصور ،تتہ پانی ہجیرہ اور بٹل مدارپور روڈ زپر گھنٹوںٹریفک معطل ،برقی ومواصلاتی نظام بھی درہم برہم ،عوام کو شدید مشکلات کا سامنا،دشمن کی جانب بھاری ہتھیاروںکا استعمال کیا گیا،پاک فوج کا بھی دشمن دندان شکن ،کئی پوسٹوں کے پرخچے اُڑدئیے،سیاسی وسماجی رہنماﺅں کی بھارتی افواج کی جارحیت کی پرزور مذمت ، تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بدستور برقرار ہے ، گزشتہ روز بٹل منڈہول سیکٹرز میں بھارتی افواج نے سویلین آبادی کے علاقوں پر شدید گولہ باری شروع کردی اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے رات گئے تک جاری رہا ، گولہ باری اس قدر شدید تھی کہ ان علاقوں میں جنگ کا سماں لگ رہاتھا، گولہ باری کے نتیجہ میں منڈہول چھتروٹہ کے مقام پر سائیں سردار ارشاد خان اور اُنکی بیٹی عالیہ بتول، سہر کوہلی کے مقام پر ایک خاتون فرزانہ بیگم گولوں کے ٹکڑے لگنے سے زخمی ہوئیں،اور جھاوڑ کے مقام پر موٹر سائیکل سوارپولیس کانسٹیبل عتیق شاہین اوراُسکا ساتھی باسط احمد زخمی ہوئے،جنہیں فوری ہسپتال میں منتقل کیا گیا،گولہ باری سے متعدد مکانوں کو نقصان پہنچا اور مویشی ہلاک وزخمی ہوئے، عوام اپنے گھروں میں محصور ہوکررہ گئے ، تتہ پانی ہجیرہ اور بٹل مدارپور روڈ زپر گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی ،برقی ومواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہوکررہ گیا،عوام کو شدید مشکلات کا سامناہے،ادھرپاک فوج نے دشمن کودندان شکن جواب دیتے ہوئے دشمن کی کئی پوسٹوں کے پرخچے اُڑ دئیے،سابق وزیر حکومت سردار عبدالقیوم خان نیازی اوردیگرسیاسی وسماجی رہنماﺅں نے بھارتی افواج کی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان ، عالمی برداری اور اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ایل اوسی پر بھارتی افواج کی جارحیت کا فوری نوٹس لیاجائے اور یہ سلسلہ فوری بند کروایا جائے، حکومت آزادکشمیر بھی متاثرین کو ریلیف دینے کےلئے اقدامات اُٹھائے اور ان علاقوں میں ترجیجی بنیادوں پر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور تین افراد کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جبر و تشدد سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی ثابت ہو گئی ہے۔ اتوار کے روز دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ضلع شوپیاں کے علاقے گنوپارا میں تین بے گناہ افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج کی طر ف سے پرامن اورنہتے مظاہرین پر فائرنگ اور مہلک ہتھیاروں کا استعمال کشمیریوں کے خلاف اس کی جاری ریاستی دہشت گردی کا ثبوت ہے۔ کشمیری نوجوانوں کو ان کے جذبہ آزادی کودبانے کےلئے منظم انداز میں نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن یہ بزدلانہ ہتھکنڈ ے کامیاب نہیں ہوں گے۔ترجمان نے کہاکہ بہادر کشمیری عوام نے بار ہایہ ثابت کیا ہے کہ کسی قسم کا کوئی جبر، تشدد اور شہادتوں کے واقعات انہیں خودارادیت کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق سے دستبردار نہیں کر سکتے۔