کابل حملہ میں ہلاکتیں110 ہوگئیں‘ مزید حملے ہوسکتے ہیں‘ حکومت کا انتباہ
کابل(اے این این )افغانستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے غیرملکیوں اورافغان شہریوںکو خبردارکیا گیا ہے کہ طالبان مصروف عوامی مقامات اورکاروباری مراکز جیسی جگہوں پر مزید حملے کرسکتے ہیں جبکہ کابل حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 110ہوگئی اور اتوار کو افغانستان بھر میں حملے میں مرنے والوں کی یاد میں ایک روزہ قومی سوگ بھی منایا گیا،صدارتیمحل سمیت تمام اہم سرکاری عمارات پر صبح سے ہی قومی پرچم بھی سرنگوں رہا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ طالبان شدت پسند گروہ خاص طور پر کابل میں ایسے مصروف عوامی اور کاروباری مقامات پر مزید حملے بھی کر سکتا ہے، جہاں خاص طور پر غیر ملکیوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ اسی سلسلے میں اضافی حفاظتی انتظامات کے ساتھ ساتھ افغان حکام نے کابل شہر کے لیے ایک نئی وارننگ بھی جاری کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ خود کش بم حملہ افغان دارالحکومت میں گزشتہ چند برسوں کے دوران کیے جانے والے سب سے ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملوں میں سے ایک ثابت ہوا ہے۔ اس پس منظر میں شہر میں ایسے مزید حملوں کے خطرے کی وجہ سے سکیورٹی معمول سے بہت زیادہ کی جا چکی ہے۔افغانستان کے قومی سلامتی کے ڈائریکٹوریٹ یا این ڈی ایس کے سربراہ نے کہا ہے کہ طالبان عسکریت پسند اپنے حملوں میں جو تیزی لاتے جا رہے ہیں، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں میدان جنگ میں بھاری نقصانات کا سامنا ہے۔