یمن میں لڑائی تیز، 110 حوثی جنگجو ہلاک 85 فیصلد علاقہ واگزار کرا لیا، وزیراعظم
صنعائ(این این آئی)یمن کی تزویراتی اہمیت کی حامل تعز گورنری میں ایران نواز حوثی ملیشیا کے خلاف یمنی فوج کا آپریشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا۔ یمنی فوج اور اس کی حامی ملیشیا نے تعز کے مزید کئی اہم مقامات باغیوں سے چھین لیے اور حوثیوں کی طرف سے تعز کا کیا گیا محاصرہ توڑ کر شہر کے اندر کارروائیاں شروع کردیں۔ تازہ کارر وائیوں کے دوران متعدد باغیوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ 8 کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق تعز گورنر میں سرکاری فوج نے پچھلے تین روز سے جاری لڑائی میں مغرب اور مشرق کی اطراف سے کئی ٹیلوں، قصبوں اور پہاڑی علاقوں کو باغیوں سے واپس لے لیا ہے اور جبل ھان الربیعی اور شمال میں تبہ یاسین، الدار قصبہ اور متعدد یگر مقامات سے باغیوں کو نکال باہر کیا ہے۔ اس دوران بالائی ابعر میں کارروائی کے دوران آٹھ حوثی شدت پسندوں کو حراست میں بھی لے لیا۔ تعز میں سرکاری فوج کے فیلڈ کمانڈر میجر جنرل خالد فاضل نے اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا تین روز میں تعز گورنری میں باغیوں کے خلاف آپریشن میں 110 جنگجوؤں کو ہلاک اور دسیوں کو گرفتار یا زخمی کیا گیا ہے۔ دوسری طرف یمنی وزیراعظم احمد بن دغر نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شرکاء سے خطاب میں کہا ہے کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے یمن میں باغیوں کے خلاف ’فیصلہ کن طوفان‘ آپریشن شروع کرکے تاریخ ساز کام کیا ہے۔ اس آپریشن نے یمنی باغیوں کو کچلنے میں اہم کردار ادا کیا اور اس کے ساتھ ساتھ فیصلہ کن طوفان نے عرب ممالک کو ایران کے مذموم عزائم کے خلاف متحدہ کردیا ہے۔ ایران حوثی باغیوں کو عرب اور عالمی گذرگاہوں پر قبضے کے لیے آلہ کار کے طورپر استعمال کرنا چاہتا ہے۔ یمن کی فوج نے عرب ممالک کی افواج کی معاونت سے ملک کا 85 فی صد علاقہ باغیوں کے قبضے سے واپس لے لیا۔ آج ہم عظیم الشان فتح ونصرت کے قریب ہیں۔ بہت جلد تعز شہر کو بھی باغیوں کے قبضے سے آزاد کرالیا جائے گا۔ یمنی وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار عرب ممالک کی مسلح افواج کے سربراہان پر مشتمل وفدسے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کرنے والوں میں سعودی عرب کی مسلح افواج کے سربراہ بریگیڈیئر محمد الحسنی، بریگیڈیئر سلطان ابوعبدالعزیز اور کئی دوسری اہم شخصیات شامل تھیں۔
یمن