محنت کشوں کو انصاف فراہم کئے بغیر رول آف لاء کی رٹ قائم نہیں ہو سکتی: رضا ربانی
کراچی(خبر نگار )میاں رضا ربانی چیئر مین سینیٹ کراچی پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کشوں نے ہر دور میں جمہوریت کی بحالی کی تحریکیں ،عدلیہ کی آزادی کی تحریکیں اور میڈیا کی آزادی کی تحریکیں ہوں ان کا کردار قابل ستائش رہا ہے اب ہمیں ملک میں رول لاء کی رٹ کی بحالی کیلئے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی آئین کی روح کے مطابق ریاست کے تمام اداروں کو عمل درآمد کرنا ہوگا اور پارلیمنٹ کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اگر تمام طبقے اور ریاست یہ کرنے میں ناکام رہتی ہے تو فیڈریشن کے وجود کو قائم رکھنا بہت مشکل ہے جس میں محنت کشوں اور متوسط طبقے کے حقوق کی ضمانت کے بارے میں سوالات اُٹھ رہے ہوں ۔ انہوں نے کہ منتخب نمائندوں نے آئین کی روشنی میں پارٹیوں میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کیا تو کوئی ایسی وجہ نہیں ہے ہر شخص کو انصاف فراہم نہ ہو سکے چونکہ ملک کا آئین واحد تمام مسائل کا حل ہے بشرطیکہ ہم اس کی روح کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرکے اس پر عمل کریں میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تمام پارلیمنٹرین کو آئین کی روشنی میں اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ملک بھر میں غیر منصفانہ نظام کے خاتمے کیلئے بالخصوص اداروں میں ڈیلی ویجز، تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ اور کنٹریکٹ جیسی بھرتیوں کو فوری ختم کرے مستقل بھرتیوں کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ رشید اے رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کشوں نے عدلیہ کی آزادی کی تحریک میں بہت ہی کلیدی کردار ادا کیا ہے پارلیمنٹ جب اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرتی تو پھر لوگوں کی نظریں یقینا عدلیہ پر ہوتی ہیں ۔ اس موقع پر شاہد انور باجوہ ایڈوکیٹ اور محترمہ انیس ہارون بھی خطاب کیا ، قبل ازیں مزدور رہنما لیا قت علی ساہی سیکریٹری جنرل ڈیمو کریٹک ورکرز فیڈریشن اسٹیٹ بینک نے خطاب کیا۔
رضا ربانی