نواب وقارالملک، محمد حسین چٹھہ کی برسی پر ایوان کارکنان میں خصوصی لیکچرز
لاہور (خصوصی رپورٹر) نواب وقارالملک کا شمارآل انڈیا مسلم لیگ کے بانی رہنماﺅں میں ہوتا ہے۔ چوہدری محمد حسین چٹھہ نے صدق دل کے ساتھ قائداعظمؒ کے اصولوں اور علامہ محمد اقبالؒ کی سوچ پر عمل کیا ۔ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں آل انڈیا مسلم لیگ کے بانی و تحریک پاکستان کے ممتاز رہنما نواب وقارالملک کی99ویں اورتحریک پاکستان کے رہنما و قائداعظمؒ کے ساتھی چوہدری محمد حسین چٹھہ کی 15ویں برسی کے سلسلے میںنئی نسل کو ان کی حیات و خدمات سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی لیکچرز کے دوران کیا۔ لیکچرز کا اہتمام نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ،نعت رسول مقبول اور قومی ترانہ سے ہوا۔ پرنسپل ٹرسٹ گرامر سکول سید فیض رسول نے نواب وقار الملک کی حیات وخدمات کے بارے میں بتایا کہ آپ 1841ءمیں مراد آباد میں پیدا ہوئے۔ اصل نام مشتاق حسین تھا۔ عربی اور فارسی کی تعلیم امروہہ میں حاصل کر نے کے بعد انجینئرنگ کالج‘ رڑکی میں داخلہ لیا ۔1861ءمیں سر سید احمد خان نے اپنا ریڈر مقر ر کر لیا۔ ان کی سفارش پر 1875ءمیںچار سوروپے ماہوار پر حید رآباد دکن میں ناظم عدالت دیوانی تعینات ہوئے اور ترقی کر کے مدارالمہام (جوڈیشل کمشنر) کے عہدے تک پہنچے۔ نظام دکن نے انہیں”وقار الملک“ کا خطاب دیا۔ امروہہ میونسپل بورڈ کے رکن منتخب ہوئے۔ نواب محسن الملک کے بعد علی گڑھ کالج کے سیکرٹری منتخب ہوئے۔ دسمبر 1906ءمیں ڈھاکہ میں آل انڈیا مسلم لیگ کے تاسیسی اجلاس کی صدارت کی۔ سر آغا خان مسلم لیگ کے صدر‘ نواب وقار الملک سیکرٹری اور نواب محسن الملک اس نئی سیاسی جماعت کے پہلے جائنٹ سیکرٹری مقرر ہوئے۔ 27جنوری 1917ءکو امروہہ میں وفات پائی۔ پروفیسر لطیف نظامی نے چوہدری محمد حسین چٹھہ کے بارے میں بتایا کہ آپ کی ولادت 1912ءمیں ضلع شیخوپورہ میں ہوئی۔ 1928ءمیں علی پور چٹھہ ضلع گوجرانوالہ سے میٹرک کیا اور ضلع بھر میں اول پوزیشن حاصل کی۔ 1932ءمیں گورنمنٹ کالج لاہور سے بی۔اے کیا اور 1934ءمیں پنجاب یونیورسٹی سے ایل۔ ایل۔ بی کیا۔ 1935ءمیں بیرسٹری کے لیے لندن گئے۔ اسی دوران مسلم لیگ کی ممبر شپ حاصل کی اور قائداعظمؒ کے سپاہی بن گے۔ مغرب کا ماحول پسند نہ آیا اور وطن واپس آگئے۔ مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے نمایاں خدمات سرانجام دیں۔ 1939ءمیں مسلم لیگ کے لکھنو¿ سیشن میں شرکت کی اور حضرت قائداعظمؒ نے آپ کو مسلم لیگ کا کونسلر بنا دیا۔ 1946ءکے الیکشن میں مسلم لیگ کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور پاکستان بنانے والوں میں شامل ہو گئے۔ قیام پاکستان کے بعد آپ نے تعمیر پاکستان میں بھی بھرپور حصہ لیا۔