وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر عالمی برادری پر آر ایس ایس کی حقیقت کو واضح کیا ہے اور مطالبہ کیا کہ وہ بیدار ہوجائیں اس سے قبل کہ مسلمانوں کا قتل عام ہو۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے آر ایس ایس کی ڈنڈا بردار ملیشیا کی ویڈیو ری ٹوئٹ کی۔وزیراعظم نے اپنے اس ٹوئٹ میں عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’بین الاقوامی برادری بیدار ہو جائے قبل اس کے بے لگام آر ایس ایس مسلمانوں کے خون سے ایسی ہولی کھیلے کہ تاریخِ انسانی میں قتل عام کے دیگر واقعات ہیچ دکھائی دینے لگیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہٹلر کی خاکی وردی ہو یا آر ایس ایس، جب بھی مسلح جتھوں کو کسی قوم کے خلاف بے جا نفرت سے اٹھایا گیا ہے تو حالات کا اختتام قتل عام پر ہی ہوا ہے۔
علاوہ ازیں بھارتی متنازع شہریت بل پاس ہونے کے باعث مسلمانوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کی وجہ سے درجنوں افراد مارے جاچکے ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ بھارت میں جن صوبوں میں مودی کے حمایتیوں کی حکومت ہے وہاں مسلمانوں کو سزا دینے کا نیا طریقہ نکال لیا ہے کہ بھارت کی ریاست اترپردیش کی حکومت نے متنازع شہریت بل کے خلاف مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے والے 130 سے زائد افراد کو 50 لاکھ روپے کے جرمانوں کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ سمبھال کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے 26 افراد کو 15 لاکھ روپے کے نوٹس بھجوائے ہیں۔
بدھ کو بھیجے گئے نوٹسوں میں 28 افراد کو رام پور، 26 افراد کو سمبھال، 43 کو بینور اور 33 کو گورگھپور میں نوٹس بھجوائے گئے ہیں۔ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز مظاہروں کے دوران املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔رام پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انوجانیا کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ فی الحال ان مظاہرین کو نوٹسز بھجوائے گئے ہیں۔ جو سی سی ٹی وی کیمروں اور ویڈیوز میں نظر آئے۔ یہ افراد پولیس پر پتھر برساتے اور توڑ پھوڑ کرتے دیکھے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ان افراد کو نوٹس کا جواب دینے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ حکام نے سرکاری دفاتر، محکمہ ٹرانسپورٹ اور پولیس لائنز سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ مرتب کریں۔ گزشتہ جمعے کو ہونے والے مظاہروں کے دوران رام پور انتظامیہ کے مطابق پولیس کی گاڑیوں، بیرییئرز، وائر لیس سیٹ سمیت دیگر سامان کی توڑ پھوڑ کی گئی۔اسی طرح بینور حکام کے مطابق انہوں نے 43 مظاہرین کو 19 لاکھ روپے سے زائد کے نوٹس بھجوائے ہیں۔دریں اثنا نوٹس موصول کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ان کا مظاہروں میں کوئی کردار نہیں تھا۔ رام پور سے حراست میں لیے گئے محمود، ضمیر اور پپو کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا آر ایس ایس کے حوالے سے فکر مند ہونا حالات کے تناظر میں حقیقت پر مبنی ہے کیونکہ آر ایس ایس کے غنڈے ایک جانب مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں، اس سے بڑا تشدد اور کیا ہوگا کہ ان غنڈوں نے کشمیری خواتین کو آبرو ریزی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور آر ایس ایس کے غنڈے فوجی وردیوں میں ملبوس رات کو جس گھر میں چاہیں گھس کر وہاں خواتین کو اٹھالیتے ہیں اور مردوں کو اس ظلم پر بولنے کی بھی اجازت نہیں دیتے صرف اتنا ہی نہیں بلکہ بچوں اور مردوں کو نشے کی بیماری میں مبتلاء کررہے ہیں۔ بات صرف اتنی ہی نہیں ہے بلکہ بھارت پاکستان کے خلاف بھی جارحیت سے باز نہیں آرہا ہے اور کنٹرول لائن کے مختلف علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 2جوان نائب صوبیدار اور سپاہی شہید ہوگئے پاک فوج کی منہ توڑ جوابی کارروائی میں 3بھارتی فوجی مارے گئے جن میں سے ایک صوبیدار شامل ہے، جبکہ ایک بھارتی چوکی بھی تباہ کردی گئی، بھارتی فوج نے حاجی پیر اور دیوا سیکٹر اور سما ہنی سیکٹر کے علاقوں ڈل کھمنباہ، بڑوھ ہری پور کو نشانہ بنایا، ادھر آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ایل اوسی پربھارتی فوج کی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، دوسری جا نب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری سے بھارتی شرانگیزی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی پنڈدادن خان میں تقریب سے خطاب کے دوران عالمی برادری کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت آزاد کشمیر پر ضرور واردات کرے گا۔ وزیراعظم اس ضمن میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی متنبہ کرچکے ہیں جس کے جواب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بتایا ہے کہ وہ تیار ہیں مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے ، ایٹمی قوت کے حامل دو ملکوں کے درمیان کشیدگی کو اس حد تک نہیں جانا چاہئے جہاں ایک ملک کو دوسرے ملک کے حملے کے خدشات پیدا ہونے لگیں جبکہ آر ایس ایس کے غنڈے بھارت میں بھی مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں اور بھارت میں یہ غنڈے پولیس کی وردیوں میں ملبوس گھروں میں کھڑی گاڑیوں پر پتھرائو کرکے یا ڈنڈوں کے ذریعے شیشے توڑ دیتے ہیں ، اتنا ہی نہبں بلکہ یہ غنڈے مسلمانوں کے محلوں میں لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی توڑ رہے ہیں تاکہ ان کی وحشیانہ کارروائیوں کا کوئی ثبوت نہ رہے۔
اب بھارت میں جس انداز میں مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے عالمی برداری کو بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اْٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری کو متنبہ کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ نریندر مودی کشمیر کے معاملے پر ضرور کچھ کرے گا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بتایا ہے کہ وہ تیار ہیں سرحد پر جھڑپ نریندر مودی کی جارحانہ کشمیر پالیسی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔مودی دنیا کی نظر کشمیر سے ہٹانے کے لئے کوئی بھی ایڈونچر کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پیش گوئی کررہا ہوں کہ مودی کا متنازع شہریت قانون ، کشمیر میں زیادتی اور گجرات جیسے واقعہ کے خلاف بھارتی عوام نریندر مودی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوںگے جن میں ہندو ، سکھ، عیسائی ، مسلمان سب شامل ہوں گے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ملکی دفاع کے لئے ہماری حکومت اور چیف آف آرمی اسٹاف قمر باجوہ کی تیاری مکمل ہے۔ ہم مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے۔
جہاں تک بھارت میں ہندو، سکھ، عیسائی اور مسلمانوں کے اکٹھے ہونے کا تعلق ہے تو وہ اب بھی اکٹھے ہیں حتی کہ جھاڑ کھنڈ کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی اپنے صوبے میں احتجاجی جلوسوں کی خود سربراہی کررہی ہیں جبکہ اب بھارتی فلمی دنیا سے متعلق افراد اور اداکار بھی آر ایس ایس کے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں لیکن آر ایس ایس کے غنڈے کسی بھی احتجاج کو خاطر میں نہیں لارہے جبکہ نریندر مودی پاکستان پر ادھار کھائے بیٹھے ہیں اور کسی موقع کی تلاش میں ہیں تاکہ وہ پاکستان پر لشکر کشی کرکے بھارتی عوام میں وطن پرستی کا جوش پیدا کرکے اندرون ملک جاری حکومت مخالف احتجاج پر قابو پاسکیں، لیکن یہ ان کی بھول ہے ایک تو بھارت میں عوام نریندر مودی اور آر ایس ایس کی چالوں کو سمجھ گئے ہیں کہ آج وہ مسلمانوں کے خلاف غنڈہ گردی میں مصروف ہیں ان کے بعد وہ سکھوں پھر مسیحیوں اور ساتھ میں نچلی ذات کے ہندوئوں کے خلاف بھی ایسی ہی ظالمانہ کارروائیاں شروع کریں گے اسی لئے بھارت میں آج تمام متحد نظر آرہے ہیں۔
اگر مودی نے اپنے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کی تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بتاچکے ہیں کہ وہ ہر قسم کی مہم جُوئی کے لئے تیار ہیں یعنی بھارت کا ایک قدم جنگ کے شعلے بھڑکانے کا موجب بنے گا اور جب ایٹمی قوت کے حامل دو ملکوں کے درمیان جنگ کے شعلے بھڑک جائیں تو پھر کوئی بھی یہ طے نہیں کرسکتا کہ اس کا اختتام کہاں ہوگا۔ لہذا اس سے پہلے کہ برصغیر پاک و ہند میں جنگ کے شعلے بھڑکیں اور اس کرۂ ارض کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں بہتر ہے کہ عالمی برادری پہلے ہی فعال ہوجائے اور اس ممکنہ خطرے پر قابو پانے کی کوشش کرے۔
٭…٭…٭
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38