Waqt News
Thursday | March 30, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • ملک بھر میں سحری اور افطار میں گیس دستیاب نہیں
  • مہاتما گاندھی کا مجسمہ توڑ دیا گیا
  • سعودی عرب نے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی
  • زیلنسکی نے چینی صدر کو دورہِ یوکرین کی دعوت دیدی
  • پوپ فرانسس طبی معائنے کیلئے اسپتال میں داخل

شان الحق حقی… ایک منفرد غزل گوشاعر

Aug 29, 2018 6:06 AM, August 29, 2018
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

’’بڑی مشکل سے سیکھا ہے تمناؤں نے خوں ہونا‘‘

ڈاکٹر تنویر حسین

جس بڑے آدمی کی تحریریں نظر سے گزری ہوں اور شعر و ادب میں جس ہستی کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہو اس سے ملاقات بھی ایک اہم ادبی واقعے میں شمار ہوتی ہے۔ میں نے شان الحق حقی کی مختلف اصناف پر لاجواب تحریریں پڑھی ہیں۔ ان کی تحریر سے یہ مترشح ہوا کہ شان الحق حقی ہم سب کے محسن ہیں۔ میں اتنی بلند قامت علمی وادبی شخصیت کی ملاقات سے محروم رہ گیا گذشتہ دنوں ان کے فرزند شایان حقی سے ملاقات ہوئی تو میں نے والد صاحب کے لئے برسوں سے جمع کیا ہوا ادب و احترام بیٹے کی نذر کردیا پھر میں نے نہایت احترام کے ساتھ اپنی کتاب پیش کی۔ شایان حقی پائلٹ ہیں اور ایک ائر لائن سے وابستہ ہیں جب میں نے کہا آپ کراچی میں رہتے ہیں تو کہنے لگے ’’ بھئی ! میں تو لاہور میں رہتا ہوں۔‘‘ شایان حقی کی باتوں سے ان کے ادبی ذوق کا علم ہوا۔ شایان حقی بہت نفیس اور خوش اخلاق انسان ہیں۔ میں مضمون میں حقی صاحب کی شاعری پر اظہارِ خیال کرنا چاہتا ہوں۔ حقی صاحب ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ ان کے ادبی کارناموں کا دائرہ بے حد وسیع ہے۔ انہوں نے شاعری، افسانہ نگاری، تحقیق و تنقید، لسانیات، لغت تگاری اور مزاح نگاری کے حوالے سے خود کومنوایا۔ حقی صاحب بہت سی زبانیں جانتے تھے۔ خطاطی و خوش نویسی پر بھی انہیں ملکہ حاصل تھا۔ علاوہ ازیں مشرقی و مغربی شعراء کے کلام منظوم تراجم بھی کئے۔

ملک بھر میں سحری اور افطار میں گیس دستیاب نہیں

لغت نویسی، لسانیت اور تحقیق وتنقید کے شعبوں میں حقی صاحب نے کا رہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ اس کی گونج ہر سو سنائی دیتی ہے لیکن ان کی شاعری پر بات کم کم سنائی دیتی ہے۔ میں نے حقی صاحب کی غزل کا مطالعہ کیا تو حیران رہ گیا کہ ان کے ہاں موضوعات بھی اچھوتے ہیں اور ان کا اسلوب بھی انفرادی ہے۔

چشم نرگس ہی سے آخر پیار کیوں

اہلِ گلشن ہم نہیں بیمار کیا

……

یقیں کب تھا کہ لکھا تھا مقدر ہی میں یوں ہونا

بڑی مشکل سے سیکھا ہے تمناؤں نے خوں ہونا

وہ خالی سی نظر میں رفتہ رفتہ بات سی پیدا

مہاتما گاندھی کا مجسمہ توڑ دیا گیا

وہ سادہ سی ادا کا دھیرے دھیرے پُرفسوں ہونا

گلہ نہیں مجھے سیلاب سے تباہی کا

مرامکان ہی کچا تھا اور نشیب میں تھا

جواب صاف نمایاں جبیں سے تھا اس کی

ابھی تو شوق کا نامہ ہماری جیب میں تھا

اردو غزل کی روایت اتنی مضبوط ہے کہ حیرت ہوتی ہے کہ شعراء نے کیسے کیسے مضامین باندھ دیئے پھر کہنے کا ڈھنگ ایسا کہ ’’وہ کہے اور سنا کرے کوئی‘‘ والی کیفیت پیدا ہوجائے۔ اردو غزل کا حسن دامن دل کھینچتا ہے۔ اردو غزل سے قبل فارسی غزل کی ایک عظیم روایت موجودتھی۔ متاثرین میں آغا باباذخانی، عرفی، نظیری، ابوطالب کلیم ، طالب آملی، بیدل کا کلام دیکھئے۔ نزاکت خیال، حسن لطافت اور حسن بیان کے علاوہ نئے نئے مضامین حیرتوں کا سامان پیدا کرتے چلے جائیں گے۔ جب غز ل کی روایت اردو زبان میں منتقل ہوئی تو حاتم و آبرو، میروسودا، انشاومصحفی، ناسخ و آتش اور ذوق و غالب جیسے با کمال شعراء نے اس روایت کو نہ صرف آگے بڑھایا بلکہ ہر لحاظ سے اسے انتہائی مضبوط اور شاندار بنا دیا۔ شعر صرف کلام موزوں اور قافیہ بندی کا نام نہیں، اس میں کوئی اورچیز بھی ہونی چاہئے۔ یہ اور چیز شعریت ہوتی ہے۔ شان الحق حقی کے مذکورہ اشعار آپ نے ملاحظہ فرمائے۔ ان اشعار میں ہمیں اردو غزل کی روایت کی جھلک بھی نظر آتی ہے۔ ان اشعار میں ہر لفظ اپنی جگہ پر نگینے کی طرح جڑا نظر آتا ہے۔ مذکورہ اشعار پڑھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ حقی صاحب قادر الکلام شاعر ہیں۔ آج کی غزل میں صحافتی انداز در آیا ہے۔ غزل اور حالات حارہ پر مبنی کالم میں زیادہ فرق نظر نہیں آتا۔

سعودی عرب نے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی

حسن و عشق غزل کا بہت بڑا موضوع ہے۔ یہ غزل کی روایت بھی ہے ، معاملات حسن و عشق کے مضامین کم و بیش ہر غزل گو شاعر کے ہاں ملتے ہیں۔ حقی صاحب حسن و عشق کے مضامین کو انوکھے انداز میںؒ بیان کرتے ہیں۔

فروغ حسنِ خوباں دیر تک مہلت نہیں دیتا

اسی دم آہ اس کی جلوہ سامانی پہ مر مٹیے

فیض صاحب نے کہا تھا۔

اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا

حقی صاحب نے کس اچھوتے انداز میں غم عشق کی دوستی کا تذکرہ کیا ہے

تھے غم جہاں کے تیور کہ ڈر و مرے غصب سے

غمِ عشق کھینچ لایا مجھے دوستی کے ڈھب سے

زیلنسکی نے چینی صدر کو دورہِ یوکرین کی دعوت دیدی

اردو غزل میں محبوب کے ہونٹوں کا تذکرہ جا بجا ملتا ہے۔ میر نے کہا تھا۔

نازکی اس کے لب کی کیا کہیے

پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے

خواجہ میر درد کہتے ہیں کہ محبوب کے لبوں سے مسیحائی ممکن نہیں

ان لبوں نے نہ کی مسیحائی

ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا

شان صاحب کا خوب صورت انداز دیکھئے

ہر بات شگفتہ ہی لگی اس کے لبوں کی

ہر آن شگوفہ سا کھلا اس کے لبوں سے

کچھ بھڑ ک اٹھے گی لو شمع وفا کی

ہرگز نہ بجھے گا یہ دیا اس کے لبوں سے

………

پوپ فرانسس طبی معائنے کیلئے اسپتال میں داخل

حسن آسودہ صحرا میں ہے آج کل

عشق سرگشتہ آئینہ خانوں میں ہے

………

خود ہی دامن پہ چمک اٹھتا ہے گوہر کوئی

نگہ عشق کو آتی ہے کہاں چھان پھٹک

………

شان

الحق حقی کی شاعری پڑھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کا دل دردو غم سے لبریز ہے

زہر غم پیجئے تو الفاظ میں رس آتا ہے

دل کو خوں کیجئے تو افکار میں جاں آتی ہے

………

نکلے تری دنیا کے ستم اور طرح کے

درکار مرے دل کو تھے غم اور طرح کے

………

غم رہا سازگار اپنے لیے

کام تھے بے شمار اپنے لیے

حقی صاحب کی غزل کے اشعار کی تعداد ا گرچہ زیادہ ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود ان کے یہاں بھرتی کا شائبہ نہیں ہوتا۔ حقی صاحب کی غزل میں نظم کا سا لطف بھی آتا ہے۔ کسی غزل گو کے لیے غزل کے ہر شعر میں نیا مضمون باندھنا اور قافیہ تلاش کرنا کاردارد ہوتا ہے لیکن حقی صاحب نہایت سہولت سے نیا مضمون باندھ لیتے ہیں اور نیا قافیہ بھی تلاش کر لیتے ہیں اور کمال یہ کہ غزل کا حسن بھی ماند نہیں پڑتا۔ بہت سے غزل گو شاعر نئے تجربات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ حقی صاحب ماہر لسانیات ہیں اس لیے وہ بڑے اعتماد کے ساتھ نئے نئے تجربات کرتے ہیں ۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • ”تھا منیر آغاز ہی سے راستہ اپنا غلط“

    Mar 29, 2023
  • رونالڈو کی گرل فرینڈ سعودی عرب سے انتہائی متاثر

    Mar 28, 2023 | 17:39
  • سعودی عرب: مسافر بس کو حادثہ، 20 عمرہ زائرین جاں بحق

    Mar 28, 2023 | 17:33
  • بیساکھیوں کو اب یہ قبول نہیں 

    Mar 29, 2023
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • کیا عمران خان سلامتی اداروں سے زیادہ اہم ، قوم  فیصلہ کرے ، ...

    Mar 30, 2023
  • پارلیمانی جمہوریت کی روح آج زندہ ہوگئی : مریم اورنگزیب 

    Mar 30, 2023
  • قانون سب کیلئے برابر کہنے والا آج مفرور ، عدالتیں اسکی بات ...

    Mar 30, 2023
  • بد نظمی پر ڈی سی تبدیل ، سپلائی بہتر بنارہے ہیں : محسن نقوی 

    Mar 30, 2023
  • آئین و قانون میں سقم دور کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے : رانا ...

    Mar 30, 2023
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • وفاقی حکومت کے عجلت میں اٹھائے اقدامات

    Mar 30, 2023
  • المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ خدمت کا سفر!!!!

    Mar 30, 2023
  • پارلیمنٹ ہے، در و پدی نہیں 

    Mar 30, 2023
  • ”تھا منیر آغاز ہی سے راستہ اپنا غلط“

    Mar 29, 2023
  • بیساکھیوں کو اب یہ قبول نہیں 

    Mar 29, 2023
  • 1

    پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات اور سپریم کورٹ کا فیصلہ

  • 2

    پی ٹی آئی سینیٹروں کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آمد 

  • 3

    حکومت کا سستا پٹرول منصوبہ  ناکام بنانے کی سازش

  • 4

    صدرِ مملکت کا منصب اور سیاسی کشمکش

  • 5

    ڈنمارک میں قرآن مجید کی  پھر سے بے حرمتی 

  • 1

    ہفتہ ‘ 7 رمضان المبارک 1444ھ‘ 29 مارچ 2023ء

  • 2

    منگل‘ 6 رمضان المبارک 1444ھ‘ 28 مارچ 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  •  جہاں پناہ 

    Mar 29, 2023
  • ’نوائے وقت‘83برس کا ہو گیا

    Mar 29, 2023
  • پاکستان کا کشمیر و فلسطین سے موازنہ کیوں؟

    Mar 29, 2023
  • عمران خان کا دس نکاتی ایجنڈا

    Mar 29, 2023
  • الخدمت اور ترکیہ کا زلزلہ

    Mar 29, 2023
  • دہشت گردی اور سیاسی قیادت کی ذمہ داریاں

    Mar 29, 2023
  • غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلیاں

    Mar 29, 2023
  • رم دھان نہیں رمضان اور مہنگائی نہیں برکت

    Mar 29, 2023
  • راندہ درگاہ ہوتا آئین و قانون 

    Mar 29, 2023
  • نفرت اور کینہ ریاستوں کا قاتل

    Mar 29, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    رمضان اورمغفرت

  • 2

    برکاتِ رمضان

  • 1

    اتحاد ایمان نظم وضبط

  • 2

    کوئٹہ میونسپلٹی کی استقبالیہ میں 15جون 1948ئ

  • 1

    ضرب کلیم

  • 2

    بالِ جبریل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group