تیل بجلی کی گرانی کا نیا بم قابل قبول نہیں
وزارت پٹرولیم نے پٹرول8روپے لٹر مہنگا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا اس فیصلہ کے تحت بجلی بھی 3روپے 70پیسے یونٹ مہنگی ہوجائے گی، کہا یہ جارہا ہے کہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے پٹرول اور بجلی کی قیمتیں مہنگی ہوچکی ہیں۔ پہلے یہ کہا گیا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر تیل بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیاجائے گا تب عالمی منڈی میں قیمتیں چڑھنے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا مگر اب یہ جو اچانک برق زدگان پر پھر سے یکبارگی پٹرول 8روپے لٹر اور بجلی 3روپے 70 پیسے مہنگی کرنے کی بجلی گرائی گئی ہے اس کی کوئی منطقی عقلی توجیہہ سمجھ نہ آسکی، حیرانی ہے کہ حکومت اپنے پانچ ماہ کے دوران بھی اپنے انتخابی مشن سے وفادار نہیں،قوم سے وفاداری سے تو خیر اُس نے ساری مدت خوب ظالمانہ مذاق کیا،قوم نے یہ سب کچھ ایک طویل عرصہ بھگت لیا اب باری تو حکمرانوں کے بھگتنے کی ہے اور پاکستانی قوم اب آج سے کافی عرصہ پہلے جیسی نہیں رہی جب وہ روٹی کپڑا مکان سے بہل کر پنجاب سے سندھ کی پارٹی کو آسمان پر پہنچاچکی تھی،اب تو تیل، بجلی ،لوڈشیڈنگ کا نامکمل منشور ہی آخری کیل ثابت ہوگا،تیل اور بجلی کی قیمتوں میں یہ اچانک اضافہ قابل قبول نہیں۔ ان ہر دو چیزوں کو سستا کیاجائے چاہے اس کیلئے سوئس بینک میں موجود قوم کا پیسہ ہی کیوں واپس نہ لانا پڑے۔ ظلم اور وہ بھی مہنگائی کا ناقابل برداشت ہے ، قوم حکمرانوں سے توقعات وابستہ کرنے کے بجائے اپنے اوپر اعتماد کرے اور تیل بجلی کے نرخ نیچے لانے پر حکومت کو مجبور کرے ،وگرنہ ظلم و زیادتی کی یہ لے روز افزوں بہتر ہوگی۔