امریکہ میں سمندری طوفان نے کینیڈا کے مشرقی ساحل کا رخ کرلیا ہے جبکہ امریکہ میں طوفان کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعدادبائیس ہوگئی ۔
سمندری طوفان آئرین ایک طرف ریاست کنیکٹی کٹ، میساچوسٹس اور روڈ آئی لینڈ کی طرف بڑھ رہا ہے تودوسری جانب اس نے کینیڈا کے مشرقی ساحل کا رخ کرلیا ہے۔ کینیڈا میں اسی کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں اور شدید بارش نے تباہی مچادی ہے۔ نیویارک کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد آئرین کا درجہ کم ہوگیا ہے اور ماہرین اسے ٹراپیکل طوفان قراردے رہے ہیں۔ آئرین کی تباہ کاریوں کی وجہ سے اب تک بائیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ صرف نیو جرسی میں ہی اربوں ڈالر کا نقصان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادھر شمالی کیرولینا میں سمندری طوفان نے پچاس لاکھ سے زائد گھروںاور کاروباری و تجارتی مراکزکو بجلی سے محروم کردیا ہے۔ تیزہواؤں کے باعث درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں ، گاڑیاں تباہ اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ نیو انگلینڈ میں تیزہواؤں اور طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ساحلی علاقوں سے لاکھوں افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔ نیویارک اورنیوجرسی کے تین بڑے ایئرپورٹ آج کھول دیئے جائیں گےجبکہ امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال ابھی ختم نہیں ہوئی اور بحالی کے کاموں میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سال امریکہ کی موسمیاتی تاریخ کا سخت ترین سال ہے جس کے دوران مختلف طوفانوں سے ملک کو پینتیس ارب ڈالر کانقصان پہنچا ہے۔