امریکہ، سمندری طوفان نیویارک اورنیوجرسی کے ساحل سے ٹکرانے کے بعدکینکٹی کٹ کی طرف بڑھ رہا ہے، طوفان سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اکیس ہوگئی ۔
سمندری طوفان آئرین نیویارک سے ٹکرانے کے بعد ریاست کنٹیکی کٹ، میساچوسٹس اور روڈ آئی لینڈ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مشرقی ساحلوں سے ٹکرانے کے بعد آئرین کا درجہ کم ہوگیا ہے اور ماہرین اسے ٹراپیکل طوفان قراردے رہے ہیں۔ آئرین کی تباہ کاریوں کی وجہ سے اب تک اکیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ صرف نیو جرسی میں ہی اربوں ڈالر کا نقصان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادھر شمالی کیرولینا میں سمندری طوفان نے پچاس لاکھ سے زائد گھروںاور کاروباری و تجارتی مراکزکو بجلی سے محروم کردیا ہے۔ تیزہواؤں کے باعث درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں ، گاڑیاں تباہ اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ نیو انگلینڈ میں تیزہواؤں اور طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے ساحلی علاقوں سے لاکھوں افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔ نیویارک اورنیوجرسی کے تین بڑے ایئرپورٹ آج کھول دیئے جائیں گےجبکہ امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال ابھی ختم نہیں ہوئی اور بحالی کے کاموں میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سال امریکہ کی موسمیاتی تاریخ کا سخت ترین سال ہے جس کے دوران مختلف طوفانوں سے ملک کو پینتیس ارب ڈالر کانقصان پہنچا ہے۔