خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرین کی بحالی کا عمل جاری ہے، سوات میں چکدرہ ُپل کھولنے سے قریبی علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی فراہمی کا آغاز ہوگیا۔
ضلع اپردیر کے علاقوں شرینگل اور پاکتراک کے زمینی راستے بحال ہونے اور چکدرہ پل مرمت ہونے کے بعد ہزاروں افراد تک اشیائے خورد ونوش پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔ سوات کے بالائی علاقوں تحصیل مٹہ اور کبل کا زمینی رابطہ تاحال بحال نہیں ہوسکا جس کے باعث علاقے میں غذائی قلت برقرار ہے۔ نوشہرہ، لوئر دیر،اپردیر اور چترال کے مختلف علاقوں میں بارشیں ہونے سے امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں۔ ان علاقوں میں کھڑے آلودہ پانی کی وجہ سے ہیضہ،آشوب چشم، خارش، ملیریا اور دیگر وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔ اُدھرصوبائی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اکیس اضلاع میں متاثرین کی بحالی کیلئے ایک ارب تیس کروڑروپے کے فنڈزجاری کردیئے ہیں۔ دوسری طرف پشاور، نوشہر، چارسدہ اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام بھی جاری ہے۔