فرنس آئل پر چلنے والے بجلی گھر ستمبر تک بند۔ بجلی کی مدمیں ہماری لازمی ادائیگی 450 ارب سے بڑھ کر 900 ارب ہو چکی ہے اس لیے ستمبر تک مہنگے فرنس آئل پر چلنے والے بجلی گھر بند رکھے جائیں گے۔ نیو اینڈ اولڈ پی آئی اے بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری۔
حکومت کی طرف سے مہنگے فرنس آئل پر چلنے والے بجلی گھروں کی ستمبر تک بندش کا فیصلہ وزیر اعظم کے خود کفالت اور بچت پروگرام کا ایک حصہ ہے۔ یہ مہنگے فرنس آئل والے بجلی گھر قومی خزانے کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔ معاہدے کے مطابق ہم بجلی استعمال کریں یا نہ کریں ہمیں ان کی پیدا کردہ بجلی خرید کر ان کو ادائیگی کرنا ہوتی ہے ، جس کی وجہ سے اخراجات پورے کرنے کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑتا ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت کی روشنی میں اب بجلی کی قیمت بڑھائے بغیر بجلی کی پیداوار میں اضافہ کا لائحہ عمل تلاش کرنا ضروری ہے۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم ان مہنگے فرنس آئل پر چلنے والے بجلی گھروں سے نجات حاصل کر سکیں گے۔ اسی طرح پی آئی اے کی حالت بہتر بنانے کے لیے اس کے خسارے میں کمی لانے کے اقدامات کی بدولت اب پی آئی اے کا آپریشنل خسارہ 57 ارب روپے سے کم ہو کر ایک ارب روپے پر آ گیا ہے جو خوش آئند ہے۔ پی آئی اے کی حالت بہتر بنانے کے لیے اب اسے دو حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے ایک نیو اور دوسرا اولڈ پی آئی اے کہلائے گا۔ نیو میں متحرک اور نوجوان ملازمین کو آگے لایا جائے گا جبکہ اولڈ میں پرانے ملازمین کام کریں گے۔ اس طرح امید ہے اس قومی ائیر لائن کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی اور یہ قومی خزانے پر بوجھ بننے کی بجائے دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024