متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مغرب کے ایجنڈے کو پاکستان میں نافذ ہونے نہیں دیا جائے گا، آج کل پاکستان میں کہا جاتا ہے کہ یہ چور ہے وہ چور ہے، اس کا آسان فارمولا ہے، حکومت ایم ایم اے کے حوا لے کردو، کرپشن ختم ہوجائے گی، ملک میں کچھ پتا نہیں حکومت کس کی ہے، حکمران عدالتوں میں کھڑے ہیں، کمزور نظام حکومت ملک کو ترقی نہیں دے سکتا، پاکستان بین الاقوامی دبا ﺅمیں ہے، ہماری سیاست و پارلیمنٹ بین الاقوامی دبا ﺅمیں رہتی ہے اور ملک میں قانون سازی بھی بین الاقوامی دبا ﺅمیں آکر کی جاتی ہے،پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے لیکن ملک میں 70 سال سے سود کا کاروبار جاری ہے ۔اتوارکو مردان میں متحدہ مجلس عمل کی دوبارہ بحالی کے بعد پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر اور افغانستان کے مرنے والے لوگ نظر نہیں آرہے، اقوام متحدہ کی چھتری کے نیچے شام میں انسانیت کا قتل عام ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کل پاکستان میں کہا جاتا ہے کہ یہ چور ہے وہ چور ہے، اس کا آسان فارمولا ہے، حکومت ایم ایم اے کے حوا لے کردو، کرپشن ختم ہوجائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کچھ پتا نہیں حکومت کس کی ہے، حکمران عدالتوں میں کھڑے ہیں، کمزور نظام حکومت ملک کو ترقی نہیں دے سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بین الاقوامی دبا ﺅمیں ہے، ہماری سیاست و پارلیمنٹ بین الاقوامی دبا ﺅمیں رہتی ہے اور ملک میں قانون سازی بھی بین الاقوامی دبا میں آکر کی جاتی ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے لیکن ملک میں 70 سال سے سود کا کاروبار جاری ہے تاہم ہم مغرب کے ایجنڈے کو پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ آج بندوق اور تلوار کی جگہ ووٹ نے لے لی ہے، عوام کا ووٹ تلوار بھی ہے اور بندوق بھی، اسی لیے ووٹ کی پرچی کو حق کے لیے استعمال کریں گے تو حق ملے گا۔اس سے قبل جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے مرکزی نائب صدر و امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ آج سارے دینی جماعتوں کی قیادت ایک مرکز پر جمع ہوگئی ہے لیکن ہم پر یہ اعتراض کیا گیا کہ علما اور مشائح کیوں اکٹھے ہوئے، اب ہم اکٹھے ہوں تو اعتراض ہوتا ہے اور الگ ہوں تب بھی اعتراض ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی قدم نہیں اٹھائے اور ان کے رنگ پیلے ہوگئے ہیں لیکن اب ہم ایک ہوگئے ہیں تو اسلامی نظام کا نفاذ کوئی نہیں روک سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ میرا جسم میری مرضی کا کلچر تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے وژن سے غداری ہے، ملک میں فحاشی برداشت نہیں کر سکتے۔سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس اور نیب میں کسی عالم کا نام شامل نہیں اور کرپشن فری پاکستان صرف ایم ایم اےبنا سکتی ہے لہذا ایم ایم اے اقتدار میں آکر سیاسی اور اخلاقی کرپشن کا خاتمہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 85 فیصد نوجوان اسلامی نظام چاہتےہیں ، ہماری سیاست امریکا کی نہیں مدینہ منورہ کی ہے اور ہم کسی صورت قانون ناموس رسالت سے چھیڑ چھاڑ کو قبول نہیں کریں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024