دوسروں کی ذمہ دا ریا ں سنبھا لنے سے معاشرے میں انتشار پھیلتا ہے: صدر ممنو ن
کراچی (وقائع نگار)صدر مملکت ممنو ن حسین نے کہا ہے کہ معاشرے میں بے چینی اور انتشار اسی وقت پھیلتا ہے جب لوگ اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے دوسروں کی ذمہ داریاں سنبھال لیتے ہیں۔ جب حکمت کی جگہ طاقت لے لے اور طاقت کے استعمال کا سلیقہ بھی نہ ہوتو بحرانی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ اِس طرح کے بحران میں اہلِ فکر کی یہ پہلی ذمے داری ہے کہ وہ اپنی بے لوث علمی سرگرمی کے ذریعے الجھنوں کو سلجھا کر معاشرے میں یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دیں۔ یہ بات انہوں نے ہفتے کو جامعہ کراچی میں سیرت چیئر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس مو قع پر صدر نے یو نیو رسٹی کے شعبہ ابلا غ عامہ میں ٹی وی اسٹو ڈیو کے قیا م کا اعلان بھی کیا ۔ صدر مملکت نے کہا کہ عہد حاضر میں انسان نے سائنس، ٹیکنالوجی اور معیشت و معاشرت سمیت زندگی کے ہر شعبے میں بے پناہ ترقی کی ہے لیکن مادی ترقی کا سلسلہ اگر فطرت کے اصولوں سے ٹکرانے لگے اور مادیت کے مقابلے میں بندگانِ خدا کی اہمیت کم ہونے لگے تو اِس کامطلب یہ ہے کہ معاملات بے سمت ہو گئے ہیں۔اس طرح کی صورتِ حال میں بہت سے علمی اور فکری مغالطے جنم لے کر اولادِ آدم کے مسائل میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف حصوں میں جنگ و جدل اور خون ریزی کا جو سلسلہ جاری ہے اِس کے پسِ پشت بھی یہی فکری بے سمتی کارفرما ہے۔انہوں نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت رہتی دنیا تک کے لئے ہدایت و رہنمائی کے سرچشمے کی حیثیت رکھتی ہے۔ جامعات اور علمی مراکز میں سیرت چیئرز کے قیام کا مقصد بھی یہی ہے کہ محققین اور علمائے کرام مستقل بنیادوں پر تعلیم اور تجزیہ و تحقیق کا کام جاری رکھیں تاکہ دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کا حل قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں تلاش کیا جا سکے۔ اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل خان اور ڈین فیکلٹی آف آرٹس ڈاکٹر محمد احمد قادری نے بھی خطاب کیا۔