مودی کی دوسرے روز بھی چینی صدر سے ملاقات‘ سرحدی کشیدگی ختم کرنے پر اتفاق
بیجنگ (بی بی سی ڈاٹ کام) چین اور بھارت نے اپنی مشترکہ سرحد پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ چین کے شہر ووہان میں نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان دوسرے روز ملاقات میں سرحدی کشیدگی کے خاتمے پر اتفاق ہوا۔ غیر رسمی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ان اقدامات کے تحت عسکری اور سکیورٹی رابطوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ خیال رہے کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان تعلقات میں بہتری پر دو روزہ غیر معمولی بات چیت گذشتہ برس متنازع ہمالیہ خطے میں صورتحال کشیدہ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ہو رہی ہے۔ یہ تنازع گذشتہ برس سکّم کی سرحد کے نزدیک بھوٹان کے ڈوکلالم خطے سے شروع ہوا تھا جہاں چینی فوج ایک سڑک تعمیر کرنا چاہتی تھی۔ دوسی طرف چینی نائب وزیر خارجہ کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے معاملے میں بھارت اور چین کے درمیان بنیادی نوعیت کا کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا ہے۔ نریندر مودی کا 2 روزہ غیررسمی دورہ مکمل ہو گیا ہے۔ اس دوران چینی صدر سے ملاقات میں انہوں نے ڈوکلام کے خلاف امور پر بات چیت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی صدر سے ملاقات میں بھارتی وزیراعظم کا موضوع گفتگو ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ بھی رہا جس پر انہوں نے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ اس حوالے سے چینی نائب وزیر خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ میرے خیال میں یہ بات اہم نہیں کہ بھارت ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو کیسے لیتا ہے۔ اس بارے میں چین کا موقف بھی سخت نہیں ہے۔ دہلی خطے میں ترقی کا دوسرا بڑا شراکت دار ہے۔ وہ یقیناً اگلے مرحلے میں آگے بڑھے گا۔