بنیادی حقوق صحت کی فراہمی کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئین کے آرٹیکل 184/3کے تحت ،بنیادی حقوق صحت کی فرا ہمی کے لیے ایک آئینی درخواست دا ئر کی گئی ہے جس میںعدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ حکومت کو ہدایا ت دے کہ تعلیم، رہائش، سیکورٹی کی بنیادی سہولتو ں کی فرا ہمی کو یقینی بنا یاجائے اور اس با رئے بنیادی حقوق کے تمام آرٹیکلز پرعملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شہریو ں کو بنیادی حقوق میسر نہیں ہیں اس کی مثال یہ ہے کہ50 فیصد مرد، 76 فیصد خواتین ناخواندہ جبکہ 1 کروڑ بچے سکول جانے سے محروم ہیں، 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے شہریوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہے، محروم طبقے کو جرائم پیشہ عناصر ہمیشہ سے ہراساں کرتے ہیں، درخوست گزاراسکے خاندان اور 15 کروڑ عوام کو صحت، تعلیم اور پینے کے صاف پانی جیسی سہولیات دستیاب نہیں۔ عدالت بنیادی حقوق سے متعلق آئین کے متعدد آرٹیکلز کی خلاف ورزی پر مداخلت کرے، اور ان تمام آرٹیکلز پرعملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دے، درخواست میں شہریوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے فریقین کو درکار قانون سازی کا حکم دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔عدالت میں اسلام آباد کے شہری نور رحمان نے دائر کی ہے جس میں وفاق، تمام صوبوں، اسپیکرقومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست