مہنگے پاور پلانٹس بند کرنے کا خوش آئند فیصلہ
حکومت نے مہنگے ایندھن سے چلنے والے 7ہزار 339میگاواٹ کے پاور پلانٹس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان پاور پلانٹس میں فرنس آئل کے 11اور درآمدی ایل این جی والے 5، درآمدی گیس سے چلنے والے 3 اور کے الیکٹرک کے 2 فرنس آئل اور 2درآمدی ایل این جی کے پاور پلانٹس شامل ہیں۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) نے سستی بجلی پیدا کر نے کا 10سالہ منصوبہ منظوری کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو بھجوا دیا ہے جبکہ اس دس سالہ منصوبے میں نیٹ میٹرنگ سے 4ہزار 320میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کیے جانے کا تخمینہ شامل کیا گیا ہے۔ این ٹی ڈی سی کے بھجوائے گئے منصوبے کے تحت 14ہزار 159میگاواٹ سستی بجلی سسٹم میں شامل کرنے اور بجلی کی طلب 44ہزار 668میگاواٹ تک لے جانے کا تخمینہ تجویز کیا گیا ہے۔ یہ ایک خوش آئند فیصلہ ہے اور اب اس پر عمل درآمد میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عوام کے مسلسل مسائل کا باعث بن رہی ہیں اور ان کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اب لوگ نرخوں میں اضافے کے اس سلسلے سے تنگ آچکے ہیں۔ حکومت کو مذکورہ فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے علاوہ ایران اور روس سمیت ہر اس ملک سے سستی گیس اور بجلی لینی چاہیے جو ہمیں پیشکش کررہا ہے۔ یہ مسئلہ ملک کے استحکام اور عوام کی فلاح و بہبود کا ہے، لہٰذا اس ضمن میں ہمیں کسی بھی قسم کے دباؤ میں ہرگز نہیں آنا چاہیے۔