اشیاء خوردونوش سستی کی جائیں
مکرمی! غریب آدمی جو روز انہ زندگی کی بنیاد پر چار سو پانچ سو کی دہاڑی لگاتا ہے جس نے روزانہ پانچ روپے کی پتی، دس روپے کی چینی اور 12 روپے کا دودھ کا پیکٹ خرید کر اپنے کنبے کیلئے چائے بنانا ہوتی ہے وہ حکومتی سستے اور ماڈل بازاروں سے کوئی استفادہ نہیں کرسکتا۔ اس لئے اسے عام دکانوں یعنی گلی محلے کی دکانوں میں اشیائے صرف سستی کرکے تک پھیلاکر عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ علی الصبح کام پر جانے والے افرا جو روزانہ کی بنیاد پر گھر کا چولہا جلاتے ہیں وہ بھی مستفید ہوسکیں۔ (رائو محفوظ آسی )