جینٹلمین گیم سے گریٹ گیم تک
اخبارات نے سرخی جمائی کہ نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ بھی پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے بھاگ گیا۔ انگلینڈ کا بھاگ جانا تو میرے نزدیک کوئی بڑی خبر نہیں کیونکہ وہ تو پہلے بھی بھاگ چکے ہیں۔ اس برصغیر بلکہ ان کی وہ سلطنت جس میں کبھی سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔ آج یہ عالم ہے کہ اب صرف نام کی بڑی طاقت رہ گئی ہے وگرنہ عزت‘ برتری اور ٹھاٹ بھاٹھ توکب کے رخصت ہو چکے۔
انگلینڈ کو اگر کرکٹ کے حوالے سے دیکھا جائے تو آخری پچاس اوورز کے ورلڈکپ میں ہم نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ دونوں کو ہرایا تھا تو اب ان کے بھاگ جانے پر ہماری کرکٹ کم تر تو نہیں ہو جائے گی۔ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈرز نے کوئی معقول وجہ یا عذر بھی پیش نہیں کیا اور صرف سیکورٹی کے خدشات کی بنیاد پر کروڑوں لوگوں کے دلوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔
کیا کمال ہے کہ ٹیم نیوزی لینڈ خیر‘ خیریت سے پہنچ گئی‘ ہوٹل اور میدان تک بھی کسی سائیکل کے ٹائر پھٹنے کا واقعہ بھی نہیں ہوا۔ چار دن گراؤنڈ آئے پریکٹس کی اور عین میچ والے دن سر پر پاؤں رکھ کر بھاگ گئے۔ ذاتی طور پر انگلینڈ سے گلہ اس لئے نہیں کہ وہ پہلے بھی انڈیا اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر ’’بگ تھری‘‘ کے نام پر اپنی ذہنیت آشکار کر چکے۔ نیوزی لینڈ کی تو پاکستان میں بڑی اچھی ساکھ تھی‘ کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں اور پاکستانیوں پر جو مسجد میں حملہ ہوا اس کے باوجود ہمارے ہاں انکے ملک میں جانے یا میچ نہ کھیلنے کے حوالے سے کبھی سرسری سا بھی ذکر نہیں آیا۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا کے حوالے سے بھی بہت مثبت رائے تھی اور سچی بات ہے کہ مسلمانوں کے کرائسٹ چرچ کے واقع کے حوالے سے جس طرح دل دکھے ہوئے تھے اسکے تناظر میں ان کا رویہ زخموں پر اچھا خاصا مرہم معلوم ہوتا تھا۔
اب دیکھئے ہر بات کی وجہ تو ڈھونڈنی پڑتی ہے اور نیوزی لینڈ یا انگلینڈ کا بیک وقت اس طرح سے دورے سے بھاگ جانا یہ بتاتا ہے کہ وجہ سیکورٹی نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔ بعض لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ ارجنٹائن کے ساتھ جے ایف تھنڈر کی فروخت اور دفاعی سودے سے امریکہ‘ برطانیہ‘ آسٹریلیا‘ کینیڈا اور نیوزی لینڈ پر مشتمل دفاعی اتحاد نے مشتعل ہو کر سیاسی مقاصد کے لئے یہ سب ڈھونگ رچایا۔لیکن پاکستانیوں کی اکثریت یہ مانتی ہے کہ اس کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے اور انڈیا کو خدشہ ہے کہ اگر یہ دو بڑی ٹیمیں پاکستان کا دورہ بخیر و خوبی کر کے چلی جاتیں تو بھارتی بورڈ پر بھی پریشر بڑھ جاتا کہ وہ کسی نہ کسی طور پاکستان کے ساتھ دوطرفہ کرکٹ شروع کرے۔یہ درست ہے کہ ویسٹ انڈیز اور سری لنکا یا زمبابوے کے دورے یا پی ایس ایل کے چند میچز پاکستان میں ہونے کے بعد سے پاکستان میں امن و امان کی صورت حال پر اٹھائے گئے بیشتر سوال دم توڑ چکے تھے لیکن نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورے کے بعد تو کسی ملک کے پاس یہ جواز ہی نہ رہتا کہ وہ پاکستان میں میچ نہیں کھیلے گی۔
اگر سیکورٹی خدشات کے پیش نظر دیکھا جائے تو نیوزی لینڈ میں مسجد کے اندر ہونے والے قتل عام کے بعد پاکستانی اور بنگلہ دیشی ٹیم کے ساتھ ساتھ دیگر تمام ممالک کی ٹیموں میں موجود مسلمان کھلاڑیوں کی جانوں کو شدید خطرات تھے تو کیا ان سب کو نیوزی لینڈ نہیں جانا چاہئے تھا؟دہشت گردی اگر پاکستان میں ہوتی رہی ہے تو کیا برطانیہ میں شامل سکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں ہونے والے واقعات کی بنیاد پر ماضی میں کسی ٹیم نے دورے سے انکار کیا؟نیوزی لینڈ میں مسجد پر ہونے والے حملے اور سری لنکا میں تامل ٹائیگرز کی کارروائیوں کی بنیاد پر کسی نے ان ممالک میں کرکٹ کھیلنے سے انکار کیا؟نسل پرستی‘ مذہب کی بنیاد پر نفرت بھی دہشت گردی کے برابر کا جرم ہے۔ اگر پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے تو دوسرے ممالک کو تو اس کا ساتھ دینا چاہئے نہ کہ ان کا رویہ دل توڑ دینے والا ہو۔
ایک سوال ہے کہ اگر خدانخواستہ کل کلاں کو انڈین پرئمیر لیگ کے میچوں کے دوران کچھ ہوا تو کیا تمام ممالک اور بالخصوص انگلینڈ‘ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ اس طرح کا موقف اختیار کریں گے؟بھارت پاکستان کا خیرخواہ نہیں ہے لیکن اس کو بھی یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اس طرح کی سیاست خود بھارت کے گلے بھی پڑ سکتی ہے ایسی روایت قائم کرنے سے کسی کا بھلا نہیں ہو گا۔اب ورلڈ ٹی ٹونٹی سر پر ہے پاکستان کرکٹ بورڈ کے کرتا دھرتا اگر گروپ بندی اور آپسی مفادات کی لڑائیوں سے فارغ ہو گئے ہوں تو ان کو چاہئے کہ ایسی ٹیم سلیکٹ کریں جو ورلڈ کپ جیت کر آئے پھر دیکھنا یہ کیسے میچ کھیلنے کی بھیک مانگنے آئیں گے!
کرکٹ کو کسی زمانے میں جینٹل مینز گیم کہا جاتا تھا ، بال اور بیٹ میں ٹمپرنگ اور جوئے کے بعد یہ صرف گیم رہ گئی ہے۔ جینٹلمین یعنی شریف آدمی یا شرافت کا دور دور تک کوئی واسطہ نہیں رہا۔