سشما سوراج سارک وزرائے خارجہ کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر چلی گئیں,شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہی نہ ہوئی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ خطے کی خوشحالی اور روابط میں بھار ت رکاوٹ ہے، بھارتی رویئے کے باعث سارک کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا، بھارت کی پیش کردہ شرائط بہت کمزور ہیں۔بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سارک وزرائے خارجہ کا اجلاس ادھورا چھوڑ کر چلی گئیں، وہ صرف نصف گھنٹہ اجلاس میں موجود رہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سارک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی تاہم ان کی بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے بات نہ ہوسکی۔اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ سے میری بات نہیں ہوئی، سشما سوراج اجلاس کے دوران ہی اٹھ کرچلی گئیں۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہوسکتا ہے سشما سوراج کی طبیعت ناساز ہو، میں نے سشما سوراج کی بات غورسے سنی، انہوں نے علاقائی تعاون کی بات کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 'میراسوال یہ ہے کہ علاقائی تعاون ممکن کیسے ہوگا، جب خطے والے مل بیٹھنے کو تیار ہیں اور آپ اس بیٹھک میں رکاوٹ ہیں، مجھے سمجھائیے کہ اس خطے کی اورعلاقائی تعاون کی پیش رفت کیسے ممکن ہوگی ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں فورم سے کچھ حاصل کرنا ہے تو آگے بڑھنا ہوگا، آگے بڑھنے کےلئے اگلی میٹنگ طے کرنی ہوگی، سارک کے راستے، ترقی اور خطے کی خوشحالی میں صرف ایک رکاوٹ ہے، ایک ملک کا رویہ سارک کی روح کو ناکام کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ادارے کے مقصد کا اظہار تو کرتے ہیں لیکن تسلسل سے پیش رفت نہیں ہوپائی، پاکستان سارک فورم کو نتیجہ خیز دیکھنا چاہتاہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوئی تاہم بھارتی وزیرخارجہ اپنا بیان دے کر اجلاس سے چلی گئیں۔سشما سوراج صرف آدھا گھنٹہ اجلاس میں موجود رہیں، بھارتی میڈیا بھی سشما سوراج کا انتظارکرتا رہ گیا انہوں نے بھارتی میڈیا سے بھی کوئی گفتگو نہیں کی۔سشما سوراج اور شاہ محمود قریشی میں کوئی رسمی ملاقات ہوئی نہ ہی مصافحہ ہوا۔