جوڈیشل تقرریاں پسند ناپسند پرہوں تو انصاف کاخون ہوجاتا ہے :وزیرقانون
لاہور (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جوڈیشل تقرریاں میرٹ پر ہونی چاہئیں۔ اگر تقرریاں پسند ناپسند پر ہوں تو انصاف کا خون ہو جاتا ہے۔ پنجاب بار کونسل کے ظہرانے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں صرف اکیلا وفاقی وزیر نہیں بنا وکلاء کمیونٹی کی نمائندگی کر ہوں۔ اللہ سے دعا ہے کہ اگر میں کچھ کر سکوں اپنی برادری کیلئے تو کر سکوں ورنہ وزارت کی ضرورت نہیں۔ چاہتا ہوں کہ ملک کی تمام بار کونسلز کیلئے قانونی طور پر طے شدہ مالی معاونت ہو۔ وزیراعظم کو کہا ہے کہ ہم بارز کو فنڈز دینے کیلئے ایک نظام بنانا چاہتے ہیں۔ بار کونسلز خود بھی ایسا نظام بنائیں جس سے پیسہ بنے اور اس کو وکلاء کی بہبود پر خرچ کیا جائے۔ سول و لیگل ریفارمز کیلئے دو تین کمیٹیاں بنائی ہیں۔ وکلاء کے پاس بھی تجاویز ہیں تو وہ دیں۔ کریمنل لاء میں انوسٹی گیشن اور ایف آئی آر کی رجسٹریشن کا مسئلہ ہے۔ ایف آئی آر کے اندراج میں ایک وکیل کا کردار ہونا چاہئے۔ انوسٹی گیشن ٹیم میں بھی وکیل کو شامل ہونا چاہئے۔ جوڈیشل تقرریوں میں بھی وکلاء کا تقرر ہونا چاہئے۔ وکلاء کی استعدادکار بڑھانا ہماری ترجیح ہے۔ ہیلتھ کارڈز، ہاؤسنگ اور چیمبرز میں مالی معاونت ہونی چاہئے۔ کسی بھی وکیل کے پاس اصلاحات کا ایجنڈا ہے تو وہ حکومت سے شیئر کرے۔ پاکستان میں ایف آئی آر کا اندراج سے سے مشکل مرحلہ ہے۔ اصلاحات کے ایجنڈا میں اس کو بطور ترجیح شامل کیا جائے گا۔ کریمینل کیسز میں تفتیشی افسر ہی کیسز کا بیڑہ غرق کر دیتے ہیں۔ یہاں آ کر مجھے لگا جیسے میں اپنے گھر آیا ہوں۔ لاہور سے بہت سی یادیں وابستہ ہیں۔