پاکستان کو داخلہ ‘خارجہ‘ اور اقتصادی محاذ پر بڑی مشکلات درپیش ہیں:لیاقت بلوچ
لاہور (خصوصی نامہ نگار)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سابق ممبر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے منصورہ مرکزی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان خارجہ ، داخلہ اور اقتصادی محاذ پر بڑی مشکلات میں ہے ۔ وزارت داخلہ کا کوئی وزیر نہیں اور خارجہ و اقتصادی محاذ پردرردہ پسپائی،الجھائو اور عدم حکمت پر مبنی بیان بازی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے ۔حکومت ماضی کا سیاسی جمہوری اسلوب ترک کر کے داخلہ ، خارجہ اور اقتصادی ایشوز پر سنجیدہ بحث کا ماحول بنائے تاکہ ان بحرانوں پر بروقت قابو پایا جائے ۔ پاک چائینہ اقتصادی راہداری پر حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے چین میں تشویش پیدا ہوئی، یہ اچھا اقدام تھاکہ چیف آف آرمی سٹاف کا دور ہ چین اعتماد کی بحالی کاذریعہ بنا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت کایکسا ں نظام و نصاب تعلیم کا موقف غیر واضح ہے ۔ وفاق اٹھارویں ترمیم کی موجودگی میں کوئی بنیادی اقدام نہیں کر سکتا ۔وفاق اور چاروں صوبے تعلیم میں بنیادی، نظریاتی اور آئین کے رہنما اصولوں کی روشنی میں فیصلے کریں ۔ انہوںنے کہاکہ یکساں نصاب تعلیم کے نام پر سیکولر نظام تعلیم مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا اور مدارس میں حکومتی مدا خلت قابل قبول نہیں ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل میں پانی کی تقسیم کا معاملہ خوش اسلوبی سے طے ہوگیاہے، یہ اچھا عمل ہے۔