آلودگی سے نمٹنا بین الاقوامی چیلنج بن چکا ہے، انڈونیشین قونصل جنرل
کراچی (اسٹاف رپورٹر )کراچی میں تعینات جمہوریہ انڈونیشیا کے قونصل جنرل ٹوٹاک پریانا مٹونے کہا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح انڈونیشیا کو بھی سمندری اور زمینی آلودگی کا سامنا ہے انڈونیشیا نے موسمی تبدیلی کے پیش نظر پیرس معاہدہ 2015کے تحت ضروری اقدامات کئے ہیں آلودگی کا بڑھنا بین الاقوامی چیلنج بن چکا ہے جس سے نمٹنا تمام ملکو ں کی ذمہ داری ہے وہ انڈونیشین قونصلیٹ میں ہر ا بھرا پاکستان مہم کے سلسلے میں پودے لگانے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر روٹری کلب کے صدر رضوان اڈیا کلب کی سیکریٹری جنرل نورین خان نے بھی خطاب کیا ۔قونصل جنرل نے کہا کہ آلودگی کے بڑھنے کی وجہ پلاسٹک کا زیادہ استعمال ہے اس سلسلے میں تعلیم کے ذریعے لوگوں میں آگاہی لازمی ہے انہوں نے کہا کہ ہم پر لازم ہے کہ ماحول کو بہتر بنائیں انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آج کی تقریب نہ صرف انڈو نیشیا ء اور پاکستان کے عوام کے درمیان معاشی ،تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبے کو مستحکم کریگی بلکہ سماجی ثقافتی شعبے میں بھی بہتری آئے گی ۔قونصل جنرل نے کہا کہ انڈونیشیا ء میں قانون بن چکا ہے جس کے مطابق تما م بڑے شہروں میں 30فیصد جنگلات کی بحالی ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا ء گرین پاکستا ن کے لیے بھر پور تعاون کریں گااس مہم کو نہ صرف اسے سہرا یا جائے بلکہ اس قومی فریضے میں بھر پور ساتھ دیا جائے ۔ تقریب کے اختتام پر روٹری کلب کی جانب سے کیک بھی کاٹا گیا ۔