انٹیلی جنس رپورٹس پر کارروائی کر کے پولیس نے اسلام آباد میں بڑی دہشت گردی کی کارروائی ناکام بنا دی ہے۔ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کے دوران سیکٹر جی ٹین کی ایک مسجد سے کالعدم تحریک طالبان کے 9 دہشت گردوں کو پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے ملزمان اسلام آباد میں مقیم فوج کے افسران کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
دہشتگردی کی جنگ میں صف اول میں کھڑے ہونے کے بعد پاکستان اندرونی اور بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے پاک فوج اب بھی شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کا صفایا کرنے میں مصروف عمل ہے۔ ان حالات میں ہمیں اپنے دائیں بائیں کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارا دشمن بزدل ہے وہ سامنے آنے کی طاقت نہیں رکھتا اسی لئے وہ چھپ کر وار کریگا۔ کراچی ائیرپورٹ پر چھپ کر حملہ کیا گیا جی ایچ کیو راولپنڈی پشاور ائیر پورٹ اور حال ہی میں ڈاکیارڈ پر حملہ ہوا یہ سب چھپ کر کئے گئے ہم حالت جنگ میں ہیں۔ ہماری انٹیلی جنس قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور سول انتظامیہ کو اس سلسلے میں سستی اور کاہلی سے کام نہیں لینا چاہئیے بلکہ دشمن کی تلاش میں لگے رہنا چاہئیے۔ وفاقی دارالحکومت کے عین قلب سیکٹر جی ٹین کی مسجد میں 9 دہشت گردوں کا بیٹھ کر منصوبہ بنانا انتہائی خطرناک ہے اگر یہ دہشتگردی ملک میں افراتفری پھیلانے کیلئے دھرنوں پر حملہ کر دیتے ہیں تو بھی وہاں پر ہونیوالے نقصان کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی کہ انہوںنے حملہ کر دیا ہے اور اگر وہ اپنے ٹارگٹ کو پالینے اور پاک فوج کے افسران کی ٹارگٹ کلنگ کرنے یا انہیں یرغمال بنا کر اپنے مذموم مطالبات پورے کروانے میں کامیاب ہو جاتے تو بھی دنیا بھر میں ہمارے انٹیلی جنس اداروں کی ساکھ متاثر ہونی تھی۔ اب گرفتار دہشت گردوں سے تفتیش کر کے ان معلومات کی روشنی میں موجود مساجد، مدارس میں سرچ آپریشن کیا جائے دہشتگردوں کے سپوٹروں کو گرفتار کیا جائے مساجد اور مدارس میں رہائش پذیر طلباء کے کوائف جمع کئے جائیں اور طلبا کو اپنے اپنے صوبے میں تعلیم کا پابند بنایا جائے۔ اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نگرانی کی جائے تاکہ دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا سکے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024