سرینگر: جنت نظیر وادی کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کا آج 85 واں روز ہے اور غاصب بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کر دی ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو85ویں روز میں داخل ہو گیا،دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے اور وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ غاصب بھارتی فورسز کےشوپیاں ، پلواما، اسلام آباد اورکلگام میں گھر گھر چھاپوں کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں اور قابض بھارتی فوج نےکشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے جبکہ وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔وادی میں بندش کے باعث رابطے منقطع ہیں،مودی سرکار کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام ہے اور وادی میں قابض بھارتی فوج کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔
واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہےجبکہ جنت نظیر وادی میں دو ماہ سے زائد عرصہ سے کرفیو نافذ ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38