لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی و نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے عدالت نے نیب سے چوہدری شوگر ملز سے متعلق جواب طلب کررکھا ہے۔
یاد رہے مریم نواز اپنے والد کی تیمارداری کیلیے سروسزاسپتال موجود ہیں۔دوسری جانب مریم نواز کی ضمانت پر رہائی کیلئے متفرق درخواست ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی ہے جس میں نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نےمؤقف اپنایا ہے کہ مریم نواز کے والد میاں نواز شریف شدید بیمار اور پی آئی سی میں زیرِ علاج ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تیمار داری اور دیکھ بھال کیلئے مریم نواز کی موجودگی ضروری ہے۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وہ مریم نواز کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی حکم جاری کرے۔
نیب نے اکتوبر 2018 میں تفتیش سے پتا چلایا کہ چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ غیر ملکی بھی شراکت دار ہیں۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں حصص دیے گئے۔
بعد ازاں وہی حصص مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔اس ضمن میں نیب نے سب سے پہلے مریم نواز کو 31 جولائی کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا اور انہوں نے 45 منٹ تک نیب ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے۔جس پر نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ان سے چوہدری شوگر ملز میں شراکت داری کی تفصیلات اور مالیاتی امور کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بعد ازاں 8 اگست کو ہی قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا تھا۔
عدالت کی جانب سے مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں متعدد بار توسیع کی گئی تھی، جس کے بعد ان کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا گیا۔
ٹیگز :
CH SUGAR